باب: حج کی ادائیگی کے بعد مہاجر کا مکہ میں قیام کرنا کیسا ہے
)
Sahi-Bukhari:
Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)
(Chapter: The stay of the emigrants in Makkah after Hajj)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
3933.
امام زہری ؒ بیان کرتے ہیں: میں نے حضرت عمر بن عبدالعزیز ؒ سے سنا جبکہ وہ نمر کندی کے بھانجے سائب بن یزید سے پوچھ رہے تھے کہ تم نے (مہاجر کے) مکہ میں ٹھہرنے کے متعلق کیا سنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت علاء بن حضرمی ؓ سے سنا، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مہاجر کو طواف وداع کے بعد تین دن تک مکہ میں رہنے کی اجازت ہے۔‘‘
تشریح:
1۔ حضرت علاء ایک جلیل القدر اور مستجاب الدعوات صحابی تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے انھیں بحرین کا حاکم بنایا۔ ان کا نام عبد اللہ بن عماد ہے بنو امیہ کے حلیف تھے حضرت عمر ؓ کے دور خلافت میں فوت ہوئے۔ صحیح بخاری میں ان سے صرف یہی ایک حدیث مروی ہے۔ (فتح الباري:333/7) 2۔اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مسافر اگر کسی مقام پر تین دن تک پڑاؤں کرتا ہے تواس پر احکام سفر جاری رہیں گے۔ تین دن سے زائد پڑاؤ پر اقامت کے احکام لاگو ہوں گے۔ 3۔ واضح رہے کہ مہاجرین کے لیے یہ وقتی حکم تھا کہ وہ حج کی ادائیگی کے بعد مکے میں تین روز تک قیام کریں اس کے بعد وہ مدینہ طیبہ واپس ہو جائیں فتح مکہ کے بعد یہ پابندی ختم ہو گئی۔ واللہ اعلم۔
امام زہری ؒ بیان کرتے ہیں: میں نے حضرت عمر بن عبدالعزیز ؒ سے سنا جبکہ وہ نمر کندی کے بھانجے سائب بن یزید سے پوچھ رہے تھے کہ تم نے (مہاجر کے) مکہ میں ٹھہرنے کے متعلق کیا سنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت علاء بن حضرمی ؓ سے سنا، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مہاجر کو طواف وداع کے بعد تین دن تک مکہ میں رہنے کی اجازت ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
1۔ حضرت علاء ایک جلیل القدر اور مستجاب الدعوات صحابی تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے انھیں بحرین کا حاکم بنایا۔ ان کا نام عبد اللہ بن عماد ہے بنو امیہ کے حلیف تھے حضرت عمر ؓ کے دور خلافت میں فوت ہوئے۔ صحیح بخاری میں ان سے صرف یہی ایک حدیث مروی ہے۔ (فتح الباري:333/7) 2۔اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مسافر اگر کسی مقام پر تین دن تک پڑاؤں کرتا ہے تواس پر احکام سفر جاری رہیں گے۔ تین دن سے زائد پڑاؤ پر اقامت کے احکام لاگو ہوں گے۔ 3۔ واضح رہے کہ مہاجرین کے لیے یہ وقتی حکم تھا کہ وہ حج کی ادائیگی کے بعد مکے میں تین روز تک قیام کریں اس کے بعد وہ مدینہ طیبہ واپس ہو جائیں فتح مکہ کے بعد یہ پابندی ختم ہو گئی۔ واللہ اعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مجھ سے ابراہیم بن حمزہ نے بیان کیا، کہا ہم سے حاتم بن اسماعیل نے بیان کیا، ان سے عبد الرحمن بن حمید زہری نے بیان کیا، انہوں نے خلیفہ عمر بن عبد العزیز سے سنا، وہ نمر کندی کے بھانجے سائب بن یزید سے دریافت کر رہے تھے کہ تم نے مکہ میں (مہاجر کے) ٹھہر نے کے مسئلہ میں کیا سنا ہے؟ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے حضرت علاء بن حضرمی ؓ سے سنا۔ وہ بیان کر تے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مہاجر کو (حج میں) طواف وداع کے بعد تین دن ٹھہر نے کی اجازت ہے۔
حدیث حاشیہ:
مہاجر سے مراد وہ مسلمان جو مکہ سے مدینہ چلے گئے تھے۔ حج پر آنے کے لئے فتح مکہ سے قبل ان کے لئے یہ وقتی حکم تھا کہ وہ حج کے بعد مکہ شریف میں تین روز قیام کر کے مدینہ واپس ہو جائیں۔ فتح مکہ کے بعد یہ سوال ختم ہو گیا تفصیل کے لئے فتح الباری دیکھئے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdur-Rahman bin Humaid Az-Zuhri: I heard 'Umar bin 'Abdul- Aziz (RA) asking As-Sa'ib, the nephew of An-Nimr. "What have you heard about residing in Makkah?" The other said, "I heard Al-Ala bin Al-Hadrami saying, Allah's Apostle (ﷺ) said: An Emigrant is allowed to stay in Makkah for three days after departing from Mina (i.e. after performing all the ceremonies of Hajj)"