قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {لاَ يُؤَاخِذُكُمُ اللَّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4614 .   حَدَّثَنَا أَحْمَدُ ابْنُ أَبِي رَجَاءٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ عَنْ هِشَامٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ أَبَاهَا كَانَ لَا يَحْنَثُ فِي يَمِينٍ حَتَّى أَنْزَلَ اللَّهُ كَفَّارَةَ الْيَمِينِ قَالَ أَبُو بَكْرٍ لَا أَرَى يَمِينًا أُرَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا إِلَّا قَبِلْتُ رُخْصَةَ اللَّهِ وَفَعَلْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ.

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: آیت (( لا یواخذکم اللہ باللغو )) الخ کی تفسیر”اللہ تم سے تمہاری فضول قسموں پر پکڑ نہیں کرتا“۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4614.   حضرت عائشہ‬ ؓ ہ‬ی سے روایت ہے کہ ان کے والد گرامی اپنی قسم کی خلاف ورزی نہیں کرتے تھے لیکن جب اللہ تعالٰی نے کفارہ قسم کا حکم نازل فرمایا تو حضرت ابوبکر ؓ نے کہا: اب اگر قسم کے علاوہ کوئی دوسری چیز مجھے اس سے بہتر معلوم ہوتی ہے تو میں اللہ کی دی ہوئی رخصت پر عمل کرتا ہوں اور وہی کام کرتا ہوں جو بہتر ہوتا ہے۔