باب: قرآن مجید یا آیتوں کی ترتیب کا بیان’’لفظ تالیف سے ترتیب مراد ہے‘‘
)
Sahi-Bukhari:
Virtues of the Qur'an
(Chapter: The compilation of the Qur'an)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
4994.
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: سورہ بنی اسرائیل، الکہف، مریم، طہ اور سورۃ الانبیاء یہ پانچوں سورتیں نہایت ہی بلیغ اور میرا محفوظ خزانہ ہیں۔
تشریح:
یہ پانچوں سورتیں پہلے سے نازل شدہ ہیں لیکن مصحف عثمانی میں ان کی ترتیب ان کے نزول کے مطابق نہیں ہے بلکہ بڑی بڑی سورتوں کو ترتیب تلاوت میں پہلے رکھا گیا ہے۔ 2۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مقصد یہ ہے کہ یہ پانچوں سورتیں بہت فصیح وبلیغ ہیں اور ان میں ہر ایک کا مضمون نہایت دل آویز ہے جیسا کہ واقعہ معراج قصہ اصحاب کہف، واقعہ پیدائش عیسیٰ، عظمت انبیاء اور ان کی اقوام کے حالات پر مشتمل ہیں، اور ان کی پہلے سے یاد کردہ ہیں۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا مقصد یہ ہے کہ مذکورہ پانچوں سورتیں مکہ مکرمہ میں نازل ہوئیں لیکن مصحف عثمان میں یہ موخر ہیں، البتہ مصحف ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ میں ان کی ترتیب وہی ہے جو مصحف عثمان میں ہے۔ واللہ اعلم۔(فتح الباري: 53/9)
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: سورہ بنی اسرائیل، الکہف، مریم، طہ اور سورۃ الانبیاء یہ پانچوں سورتیں نہایت ہی بلیغ اور میرا محفوظ خزانہ ہیں۔
حدیث حاشیہ:
یہ پانچوں سورتیں پہلے سے نازل شدہ ہیں لیکن مصحف عثمانی میں ان کی ترتیب ان کے نزول کے مطابق نہیں ہے بلکہ بڑی بڑی سورتوں کو ترتیب تلاوت میں پہلے رکھا گیا ہے۔ 2۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مقصد یہ ہے کہ یہ پانچوں سورتیں بہت فصیح وبلیغ ہیں اور ان میں ہر ایک کا مضمون نہایت دل آویز ہے جیسا کہ واقعہ معراج قصہ اصحاب کہف، واقعہ پیدائش عیسیٰ، عظمت انبیاء اور ان کی اقوام کے حالات پر مشتمل ہیں، اور ان کی پہلے سے یاد کردہ ہیں۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا مقصد یہ ہے کہ مذکورہ پانچوں سورتیں مکہ مکرمہ میں نازل ہوئیں لیکن مصحف عثمان میں یہ موخر ہیں، البتہ مصحف ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ میں ان کی ترتیب وہی ہے جو مصحف عثمان میں ہے۔ واللہ اعلم۔(فتح الباري: 53/9)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے ابو اسحاق نے بیان کیا، انہوں نے عبد الرحمن بن امیہ سے سنا اور انہوں نے حضرت ابن مسعود ؓ سے سنا، انہوں نے کہا سورۃ بنی اسرائیل، سورۃ کہف، سورۃ مریم، سورۃ طہ اور سورۃ انبیاء کے متعلق بتلایا کہ یہ پانچوں سورتیں اول درجہ کی فصیح سورتیں ہیں اور میری یاد کی ہوئی ہیں۔
حدیث حاشیہ:
یعنی یہ سورتیں نزول میں مقدم تھیں لیکن مصحف عثمانی میں سورتوں کی ترتیب نزول کے موافق نہیں ہے بلکہ بڑی سورتوں کو پہلے رکھا ہے اس کے بعد چھوٹی سورتوں کو اور یہ ترتیب بھی اکثر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی قراءت سے نکالی گئی ہے۔ کہیں کہیں اپنی رائے سے بھی مثلا حدیث میں آپ نے فرمایا سورۃ بقره اور آل عمران تو سورۃ بقرہ کو سورۃ آل عمران پرمقدم کیا۔ اسی طرح مصحف میں بھی سورۃ بقرہ پہلے رکھی گئی بہر حال موجودہ مصحف شریف عین منشائے الٰہی کے مطابق مرتب شدہ ہے۔ لا شك فیه۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah bin Mas'ud (RA) : Surat Bani-lsrael, Al-Kahf (The Cave), Maryam, Taha, Al-Anbiya' (The prophets) are amongst my first earnings and my old property, and (in fact) they are my old property.