Sahi-Bukhari:
Virtues of the Qur'an
(Chapter: The superiority of Al-Mu’awwidhat (Surat Al-Falaq and Surat An-Nas) (No.113 & 114))
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
5016.
سیدنا عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب بیمار ہوئے تو معوذات کی سورتیں پڑھ کر اپنے آپ پر دم کرتے پھر جب آپ کی تکلیف زیادہ ہوگئی تو میں ان سورتوں کو پڑھ کر آپ کے ہاتھوں کو برکت کی امید سے آپ کے جسد اطہر پر پھیرتی تھی۔
تشریح:
ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مرض وفات میں ان سورتوں سے خود پر دم کرتے تھے۔ راوی نے امام زہری سے پوچھا کہ آپ کے دم کا کیا طریقہ تھا تو انھوں نے بتایا: انھیں پڑھ کر آپ اپنے ہاتھوں پر پھونک مارتے، پھر ان ہاتھوں کو چہرے پر پھیرلیتے تھے۔ (صحیح البخاري، الطب، حدیث:5735) ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان سورتوں کو سوتے وقت پڑھتے تھے جیسا کہ آئندہ روایت (5017) میں اس کی صراحت ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ابن شہاب زہری سے ایک ہی سند کے ساتھ دو حدیثیں مروی ہیں۔ بعض حضرات نے بیماری کے وقت پڑھنے کو بیان کیا جبکہ کچھ حضرات نے لیٹتے وقت انھیں پڑھنے کا ذکر کیا ہے۔ (فتح الباري:79/9)
معوذات سے مراد تین سورتیں ہیں۔ سورہ اخلاص ، سورہ فلق اور سورہ ناس۔دم کے لیےان کی تاثیر اکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ تینوں سورتیں پڑھنے کی تلقین کرتے ہوئے فرمایا:"ان کی مثل اور کوئی نہیں ہے۔"(مسند احمد 4/144)ان میں سورہ اخلاص اللہ کی صفات پر مشتمل ہے اگرچہ اس میں پناہ وغیرہ کے الفاظ کی صراحت نہیں ہے۔اللہ کی صفات پر مشتمل ہونے وجہ سے اسے بھی معوذ کا درجہ حاصل ہے۔(فتح الباری:9/78)
سیدنا عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب بیمار ہوئے تو معوذات کی سورتیں پڑھ کر اپنے آپ پر دم کرتے پھر جب آپ کی تکلیف زیادہ ہوگئی تو میں ان سورتوں کو پڑھ کر آپ کے ہاتھوں کو برکت کی امید سے آپ کے جسد اطہر پر پھیرتی تھی۔
حدیث حاشیہ:
ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مرض وفات میں ان سورتوں سے خود پر دم کرتے تھے۔ راوی نے امام زہری سے پوچھا کہ آپ کے دم کا کیا طریقہ تھا تو انھوں نے بتایا: انھیں پڑھ کر آپ اپنے ہاتھوں پر پھونک مارتے، پھر ان ہاتھوں کو چہرے پر پھیرلیتے تھے۔ (صحیح البخاري، الطب، حدیث:5735) ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان سورتوں کو سوتے وقت پڑھتے تھے جیسا کہ آئندہ روایت (5017) میں اس کی صراحت ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ابن شہاب زہری سے ایک ہی سند کے ساتھ دو حدیثیں مروی ہیں۔ بعض حضرات نے بیماری کے وقت پڑھنے کو بیان کیا جبکہ کچھ حضرات نے لیٹتے وقت انھیں پڑھنے کا ذکر کیا ہے۔ (فتح الباري:79/9)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے عبد اللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا، کہا ہم کو امام لک نے خبر دی، انہیں ابن شہاب نے، انہیں عروہ بن زبیر نے اور انہیں عائشہ ؓ نے کہ رسول کریم ﷺ جب بیمار پڑتے تو معوذات کی سورتیں پڑھ کر اسے اپنے اوپر دم کرتے (اس طرح کہ ہوا کے ساتھ کچھ تھوک بھی نکلتا) پھر جب (مرض الموت میں) آپ کی تکلیف بڑھ گئی تو میں ان سورتوں کو پڑھ کر آنحضور ﷺ کے ہاتھوں سے برکت کی امید میں آپ کے جسد مبارک پر پھیرتی تھی۔
حدیث حاشیہ:
معوذات سے تین سورتیں سورۃ اخلاص، سورۃ فلق، سورۃ الناس مراد ہیں۔ دم پڑھنے کے لئے ان سورتوں کی تاثیر فی الواقع اکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔ تعجب ہے ان احمق نام نہاد عالموں پر جو بناوٹی مہمل لفظوں میں چھو منتر کرتے اور قرآنی اکسیر سورتوں سے منہ موڑتے ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated ' Aisha (RA) : Whenever Allah's Apostle (ﷺ) became sick, he would recite Mu'awwidhat (Surat Al-Falaq and Surat An-Nas) and then blow his breath over his body. When he became seriously ill, I used to recite (these two Suras) and rub his hands over his body hoping for its blessings.