قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ المَوْصُولَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

5941 .   حَدَّثَنَا الحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، أَنَّهُ سَمِعَ فَاطِمَةَ بِنْتَ المُنْذِرِ، تَقُولُ: سَمِعْتُ أَسْمَاءَ، قَالَتْ: سَأَلَتِ امْرَأَةٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ ابْنَتِي أَصَابَتْهَا الحَصْبَةُ، فَامَّرَقَ شَعَرُهَا، وَإِنِّي زَوَّجْتُهَا، أَفَأَصِلُ فِيهِ؟ فَقَالَ: «لَعَنَ اللَّهُ الوَاصِلَةَ وَالمَوْصُولَةَ»

صحیح بخاری:

کتاب: لباس کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: جس عورت کے بالوں میں دوسرے کے بال جوڑے جائیں

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5941.   سیدہ اسماء‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ ایک عورت نے نبی ﷺ سے عرض کی: اللہ کے رسول! میری بیٹی کو چیچک نکل آئی ہے اس وجہ سے اس کے تمام بال جھڑ گئے ہیں، اور میں نے اس کا نکاح بھی کر دیا ہے۔ تو کیا میں اس کے سر میں مصنوعی بال لگا دوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے پیوند لگانے والی اور لگوانے والی (عورتوں) پر لعنت کی ہے۔“