قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَنْ لَمْ يَدْخُلْ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

5961 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ القَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ: أَنَّهَا اشْتَرَتْ نُمْرُقَةً فِيهَا تَصَاوِيرُ، فَلَمَّا رَآهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ عَلَى البَابِ فَلَمْ يَدْخُلْ، فَعَرَفَتْ فِي وَجْهِهِ الكَرَاهِيَةَ، قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَتُوبُ إِلَى اللَّهِ وَإِلَى رَسُولِهِ، مَاذَا أَذْنَبْتُ؟ قَالَ: «مَا بَالُ هَذِهِ النُّمْرُقَةِ» فَقَالَتْ: اشْتَرَيْتُهَا لِتَقْعُدَ عَلَيْهَا وَتَوَسَّدَهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ يُعَذَّبُونَ يَوْمَ القِيَامَةِ، وَيُقَالُ لَهُمْ: أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ وَقَالَ: «إِنَّ البَيْتَ الَّذِي فِيهِ الصُّوَرُ لاَ تَدْخُلُهُ المَلاَئِكَةُ»

صحیح بخاری:

کتاب: لباس کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: جس گھر میں مورتیں ہوں وہاں نہ جانا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5961.   نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ انہوں نے ایک گدا خریدا جس میں تصویریں تھیں جب اسے رسول اللہ ﷺ نے دیکھا تو آپ دروازے پر کھڑے ہو گئے اور اندر نہ آئے۔ ام المومنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے جب آپ کے چہرہ انور پر ناراضی کے اثرات دیکھے تو عرض کی: اللہ کے رسول! میں اللہ تعالٰی کے حضور اس کے رسول کے سامنے توبہ کرتی ہوں، میں نے کیا گناہ کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ گدا کیسا ہے؟“ میں نے عرض کی: یہ اس لیے خریدا ہے تاکہ آپ اس پر بیٹھیں اور نیک لگائیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”یقیناً اس قسم کی تصویریں بنانے والوں کو قیامت کے دن سخت ترین عذاب دیا جائے گا۔ اور ان سے کہا جائے گا۔ جو تم نے بنایا تھا اس میں روح ڈالو۔“ نیز فرمایا: ”جس گھر میں تصویر ہوتی ہے وہاں فرشتے نہیں آتے۔“