قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل للنبیﷺ

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابٌ: كَيْفَ كَانَتْ يَمِينُ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَقَالَ سَعْدٌ: قَالَ النَّبِيُّﷺ: «وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ» وَقَالَ أَبُو قَتَادَةَ: قَالَ أَبُو بَكْرٍ، عِنْدَ النَّبِيِّ ﷺ: «لاَهَا اللَّهِ إِذًا» يُقَالُ: وَاللَّهِ وَبِاللَّهِ وَتَاللَّهِ

6644 .   حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا حَبَّانُ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَتِمُّوا الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لَأَرَاكُمْ مِنْ بَعْدِ ظَهْرِي إِذَا مَا رَكَعْتُمْ وَإِذَا مَا سَجَدْتُمْ

صحیح بخاری:

کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: نبیﷺ کس طرح قسم کھاتے تھے؟

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

´اور سعد بن ابی وقاص نے بیان کیا کہ` نبی کریم ﷺنے فرمایا ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے۔“ اور ابوقتادہ ؓ نے بیان کیا کہ ابوبکر ؓنے نبی کریم ﷺ کی موجودگی میں کہا نہیں، واللہ! اس لیے واللہ، باللہ اور تاللہ کی قسم کھائی جا سکتی ہے

6644.   حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”تم رکوع اور سجود کو پورے طور پر ادا کیا کرو، مجھے اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! جب تم رکوع اور سجود کرتے ہو تو میں تمہیں اپنی پیٹھ کے پیچھے سے بھی دیکھ لیتا ہوں۔“