کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں
(
باب : بدکاروں اور مخنثوں کا شہر بدر کرنا
)
Sahi-Bukhari:
(Chapter: Exiling the sinners and effeminate men)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
6834.
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے ان مردوں پر لعنت کی ہے جو مخنث بنتے ہیں اور ان عورتوں پر بھی لعنت کی ہے جو مردوں کا روپ دھارتی ہیں، نیز آپ نے فرمایا: انہیں اپنے گھروں سے نکال دو، چنانچہ آپ نے فلاں کو گھر سے نکالا تھا اور حضرت عمر ؓ نے بھی فلاں کو نکالا تھا۔
تشریح:
(1)مخنثین (ہیجڑوں) کی دو قسمیں ہیں: ٭پیدائشی۔ ٭بناوٹی۔ پیدائشی وہ ہوتے ہیں جن کا پیدائش کے وقت ہی سے معاملہ مشتبہ ہو اور ان کی تذکیر وتانیث (مذکر اور مؤنث) کا پتا نہ چل سکے۔ بناوٹی وہ ہوتے ہیں جو بناوٹ اور تکلف سے مردوں اور عورتوں کی چال ڈھال اختیار کر لیتے ہیں۔ حدیث میں ایسے ہیجڑے مراد ہیں جو بناوٹی ہوں اور اپنی حرکات وسکنات سے دوسروں کے اخلاق وکردار کو خراب کرتے ہوں یا وہ مخنث جو فحش کلامی اور گندی حرکات کا ارتکاب کریں۔ (2) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک مخنث (ہیجڑا) لایا گیا جس نے اپنے ہاتھوں اور پاؤں کو مہندی لگا رکھی تھی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے دریافت کیا تو پتا چلا کہ یہ عورتوں سے مشابہت اختیار کرنے کے لیے ایسا کرتا ہے، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نقیع کی طرف نکال دیا۔ (سنن أبي داود، الأدب، حدیث:4928) حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو مجاہدین کی طرف سے شکایات موصول ہوئیں کہ جعدہ سلمی ہماری عورتوں کے ساتھ بقیع کی طرف جاتا ہے اور ان سے محو گفتگو ہوتا ہے تو انھوں نے اسے مدینے سے نکال دیا تھا۔ (فتح الباري:197/12)
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے ان مردوں پر لعنت کی ہے جو مخنث بنتے ہیں اور ان عورتوں پر بھی لعنت کی ہے جو مردوں کا روپ دھارتی ہیں، نیز آپ نے فرمایا: انہیں اپنے گھروں سے نکال دو، چنانچہ آپ نے فلاں کو گھر سے نکالا تھا اور حضرت عمر ؓ نے بھی فلاں کو نکالا تھا۔
حدیث حاشیہ:
(1)مخنثین (ہیجڑوں) کی دو قسمیں ہیں: ٭پیدائشی۔ ٭بناوٹی۔ پیدائشی وہ ہوتے ہیں جن کا پیدائش کے وقت ہی سے معاملہ مشتبہ ہو اور ان کی تذکیر وتانیث (مذکر اور مؤنث) کا پتا نہ چل سکے۔ بناوٹی وہ ہوتے ہیں جو بناوٹ اور تکلف سے مردوں اور عورتوں کی چال ڈھال اختیار کر لیتے ہیں۔ حدیث میں ایسے ہیجڑے مراد ہیں جو بناوٹی ہوں اور اپنی حرکات وسکنات سے دوسروں کے اخلاق وکردار کو خراب کرتے ہوں یا وہ مخنث جو فحش کلامی اور گندی حرکات کا ارتکاب کریں۔ (2) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک مخنث (ہیجڑا) لایا گیا جس نے اپنے ہاتھوں اور پاؤں کو مہندی لگا رکھی تھی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے دریافت کیا تو پتا چلا کہ یہ عورتوں سے مشابہت اختیار کرنے کے لیے ایسا کرتا ہے، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نقیع کی طرف نکال دیا۔ (سنن أبي داود، الأدب، حدیث:4928) حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو مجاہدین کی طرف سے شکایات موصول ہوئیں کہ جعدہ سلمی ہماری عورتوں کے ساتھ بقیع کی طرف جاتا ہے اور ان سے محو گفتگو ہوتا ہے تو انھوں نے اسے مدینے سے نکال دیا تھا۔ (فتح الباري:197/12)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے ہشام دستوائی نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا، ان سے عکرمہ نے اور ان سے ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے ان مردوں پر لعنت کی ہے جو مخنث بنتے ہیں اور ان عورتوں پر لعنت کی ہے جو مرد بنیں اور آپ نے فرمایا کہ انہیں اپنے گھروں سے نکال دو اور آنحضرت ﷺ نے فلاں کو گھر سے نکالا تھا اور حضرت عمر ؓ نے فلاں کو نکالا تھا۔
حدیث حاشیہ:
انجشہ نامی مخنث کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے گھر سے نکالا تھا۔ نفی کے ذیل میں حقیقی مخنث نہیں آتے بلکہ بناوٹی مخنث آتے ہیں یا وہ مخنث جو فاحشانہ الفاظ یا حرکات کا ارتکاب کریں فافهم ولاتکن من القاصرین۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Ibn 'Abbas (RA) : The Prophet (ﷺ) cursed the effeminate men and those women who assume the similitude (manners) of men. He also said, "Turn them out of your houses." He turned such-and-such person out, and 'Umar also turned out such-and-such person.