کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں
(
باب : اگر کسی شخص کی بے حیائی اور بے شرمی اور آلودگی پر گواہ نہ ہوں پھر قرائن سے یہ امر کھل جائے
)
Sahi-Bukhari:
(Chapter: To behave in a suspicious and dishonest way; and to accuse others without proof)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
6854.
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: میں نے دو لعان کرنے والوں کو دیکھا تھا۔ اس وقت میری عمر پندرہ سال تھی۔ آپ ﷺ نے دونوں کے درمیان جدائی کرا دی تھی۔ شوہر نے کہا تھا: اگر اب بھی میں اپنی بیوی کو اپنے ساتھ رکھوں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ میں جھوٹا ہوں۔ سفیان بیان کرتے ہیں کہ میں نے زہری سے روایت بایں الفاظ محفوظ رکھی: اگر اس عورت کے ہاں ایسا ایسا بچہ پیدا ہوا تو شوہر سچا ہے اور اگر اس کے ہاں ایسا ایسا بچہ پیدا ہوا جیسے چھپکلی ہوتی ہے تو شوہر جھوٹا ہے۔ میں نے زہری سے سنا وہ کہتے تھے کہ اس عورت نے مکروہ حال والے بچے کو جنم دیا تھا۔
تشریح:
ایک روایت میں اس کی وضاحت اس طرح ہے کہ اگر اس عورت نے سیاہ فام، سیاہ آنکھوں والا اور موٹے سرین والا بچہ جنم دیا تو اس کا خاوند تہمت لگانے میں سچا ہے اور بیوی کا انکار جھوٹا ہے۔ اور اگر اس نے سرخ رنگ والا، کوتاہ قد (چھوٹے قد والا) گویا وہ چھپکلی کی طرح ہے، ایسا بچہ جنم دیا تو خاوند تہمت لگانے میں جھوٹا ہے، چنانچہ اس عورت نے مکروہ حال والے بچے (ولد الزنا) کو جنم دیا۔ (صحیح بخاري، الطلاق، حدیث:5309) یعنی اس عورت نے اس مرد جیسا بچہ جنم دیا جس سے تہمت لگائی گئی تھی۔ اس کے باوجود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کو رجم نہیں کیا کیونکہ اس کا کوئی باضابطہ ثبوت نہ تھا، محض قرائن پائے جاتے تھے جن کی وجہ سے کسی کو سزا نہیں دی جا سکتی۔
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: میں نے دو لعان کرنے والوں کو دیکھا تھا۔ اس وقت میری عمر پندرہ سال تھی۔ آپ ﷺ نے دونوں کے درمیان جدائی کرا دی تھی۔ شوہر نے کہا تھا: اگر اب بھی میں اپنی بیوی کو اپنے ساتھ رکھوں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ میں جھوٹا ہوں۔ سفیان بیان کرتے ہیں کہ میں نے زہری سے روایت بایں الفاظ محفوظ رکھی: اگر اس عورت کے ہاں ایسا ایسا بچہ پیدا ہوا تو شوہر سچا ہے اور اگر اس کے ہاں ایسا ایسا بچہ پیدا ہوا جیسے چھپکلی ہوتی ہے تو شوہر جھوٹا ہے۔ میں نے زہری سے سنا وہ کہتے تھے کہ اس عورت نے مکروہ حال والے بچے کو جنم دیا تھا۔
حدیث حاشیہ:
ایک روایت میں اس کی وضاحت اس طرح ہے کہ اگر اس عورت نے سیاہ فام، سیاہ آنکھوں والا اور موٹے سرین والا بچہ جنم دیا تو اس کا خاوند تہمت لگانے میں سچا ہے اور بیوی کا انکار جھوٹا ہے۔ اور اگر اس نے سرخ رنگ والا، کوتاہ قد (چھوٹے قد والا) گویا وہ چھپکلی کی طرح ہے، ایسا بچہ جنم دیا تو خاوند تہمت لگانے میں جھوٹا ہے، چنانچہ اس عورت نے مکروہ حال والے بچے (ولد الزنا) کو جنم دیا۔ (صحیح بخاري، الطلاق، حدیث:5309) یعنی اس عورت نے اس مرد جیسا بچہ جنم دیا جس سے تہمت لگائی گئی تھی۔ اس کے باوجود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کو رجم نہیں کیا کیونکہ اس کا کوئی باضابطہ ثبوت نہ تھا، محض قرائن پائے جاتے تھے جن کی وجہ سے کسی کو سزا نہیں دی جا سکتی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے علی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا، ان سے زہری نے بیان کیا اور ان سے سہل بن سعد نے بیان کیا کہ میں نے دو لعان کرنے والے میاں بیوی کو دیکھا تھا۔ اس وقت میری عمر پندرہ سال تھی۔ آنحضرت ﷺ نے دونوں کے درمیان جدائی کرا دی تھی۔ شوہر نے کہا تھا کہ اگر اب بھی میں (اپنی بیوی کو) اپنے ساتھ رکھوں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ میں جھوٹا ہوں۔ سفیان نے بیان کیا کہ میں نے زہری سے یہ روایت محفوظ رکھی ہے کہ ”اگر اس عورت کے ایسا بچہ پیدا ہوا تو شوہر سچا ہے اور اگر اس کے ایسا ایسا بچہ پیدا ہوا جیسے چھپکلی ہوتی ہے تو شوہر جھوٹا ہے“ اور میں نے زہری سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ اس عورت نے اس آدمی کے ہم شکل بچہ جنا جو میری طرح کا تھا۔
حدیث حاشیہ:
یعنی اس مرد کی طرح جس سے تہمت لگائی تھی باوجود اس کے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کو رجم نہیں کیا تو معلوم ہوا کہ قرائن پر کوئی حکم نہیں دیا جا سکتا جب تک باضابطہ ثبوت نہ ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Sahl bin Sa'd (RA) : I witnessed the case of Lian (the case of a man who charged his wife for committing illegal sexual intercourse when I was fifteen years old. The Prophet (ﷺ) ordered that they be divorced, and the husband said, "If I kept her, I would be a liar." I remember that Az-Zubair also said, "(It was said) that if that woman brought forth the child with such-and-such description, her husband would prove truthful, but if she brought it with such-and-such description looking like a Wahra (a red insect), he would prove untruthful." I heard Az-Zubair also saying, "Finally she gave birth to a child of description which her husband disliked .