Sahi-Bukhari:
Interpretation of Dreams
(Chapter: Good dreams are from Allah)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
6985.
حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”جب تم میں سے کوئی ایسا خواب دیکھے جسے وہ پسند کرتا ہو تو اللہ کی طرف سے ہوتا ہے لہذا وہ اس وقت اللہ کی حمد وثنا کرے اور اسے کسی سے بیان کرے۔ اور اگر اس کے برعکس کوئی ایسا خواب دیکھے جسے وہ ناپسند کرتا ہو تو یہ شیطان کی طرف سے ہوتا ہے وہ اسکے شر سے اللہ تعالٰی کی پناہ مانگے اور کسی سے اس خواب کا ذکر نہ کرے، اس طرح یہ خواب اسے کوئی نقصان نہیں پہچنا سکے گا۔“
تشریح:
1۔ایک روایت میں ہے: ’’اچھا خواب کسی عالم یا خیر خواہی کو بیان کرے۔‘‘ (جامع الترمذي، تعبیر الرؤیا، حدیث: 2278) ایک روایت میں ہے: ’’اگر کوئی شخص ناپسندیدہ خواب دیکھے تو تین دفعہ بائیں طرف تھوک دے۔ شیطان سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگے اور فوراً اپنا پہلو بدل لے۔‘‘ (صحیح مسلم، الرؤیا، حدیث: 5904(2262) ایک روایت میں ہے: ’’اس وقت اُٹھ کر نماز ادا کرے۔‘‘ (صحیح مسلم، الرؤیا، حدیث: 5905(2263) 2۔ان روایات سے اچھے اور بُرے خواب کے آداب بیان ہوئے ہیں جن کی تفصیل حسب ذیل ہے: اچھے خواب دیکھنے کے آداب: اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا کرے۔ یہ خوشخبری دوسروں کو سنائے۔ فرحت، مسرت کا اظہار کرے، عام لوگوں کو بتانے کے بجائے وہ کسی خیر خواہ دوست اور ماہر تعبیر عالم دین کو بتائے۔ بُرے خواب دیکھنے کے آداب: تین دفعہ اپنی بائیں طرف تھوک دے۔ شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ مانگے۔ فوراً اپنا پہلو بدل لے، اس قسم کاخواب کسی سے بیان نہ کرے۔ اس وقت اٹھ کر نماز پڑھے۔ 3۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا اس حدیث کو بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ہر خواب کی خلقت اور روئیت تو اللہ کی طرف سے ہوتی ہے مگر بُرے خواب کا سبب چونکہ شیطان کی دراندازی ہے اس لیے ایسے خواب کو شیطان کی طرف منسوب کیا گیا ہے وہ انسانوں کو پریشان کرنے کے لیے اس قسم کے تصرفات سے کام لیتا ہے۔ واللہ أعلم۔
حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”جب تم میں سے کوئی ایسا خواب دیکھے جسے وہ پسند کرتا ہو تو اللہ کی طرف سے ہوتا ہے لہذا وہ اس وقت اللہ کی حمد وثنا کرے اور اسے کسی سے بیان کرے۔ اور اگر اس کے برعکس کوئی ایسا خواب دیکھے جسے وہ ناپسند کرتا ہو تو یہ شیطان کی طرف سے ہوتا ہے وہ اسکے شر سے اللہ تعالٰی کی پناہ مانگے اور کسی سے اس خواب کا ذکر نہ کرے، اس طرح یہ خواب اسے کوئی نقصان نہیں پہچنا سکے گا۔“
حدیث حاشیہ:
1۔ایک روایت میں ہے: ’’اچھا خواب کسی عالم یا خیر خواہی کو بیان کرے۔‘‘ (جامع الترمذي، تعبیر الرؤیا، حدیث: 2278) ایک روایت میں ہے: ’’اگر کوئی شخص ناپسندیدہ خواب دیکھے تو تین دفعہ بائیں طرف تھوک دے۔ شیطان سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگے اور فوراً اپنا پہلو بدل لے۔‘‘ (صحیح مسلم، الرؤیا، حدیث: 5904(2262) ایک روایت میں ہے: ’’اس وقت اُٹھ کر نماز ادا کرے۔‘‘ (صحیح مسلم، الرؤیا، حدیث: 5905(2263) 2۔ان روایات سے اچھے اور بُرے خواب کے آداب بیان ہوئے ہیں جن کی تفصیل حسب ذیل ہے: اچھے خواب دیکھنے کے آداب: اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا کرے۔ یہ خوشخبری دوسروں کو سنائے۔ فرحت، مسرت کا اظہار کرے، عام لوگوں کو بتانے کے بجائے وہ کسی خیر خواہ دوست اور ماہر تعبیر عالم دین کو بتائے۔ بُرے خواب دیکھنے کے آداب: تین دفعہ اپنی بائیں طرف تھوک دے۔ شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ مانگے۔ فوراً اپنا پہلو بدل لے، اس قسم کاخواب کسی سے بیان نہ کرے۔ اس وقت اٹھ کر نماز پڑھے۔ 3۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا اس حدیث کو بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ہر خواب کی خلقت اور روئیت تو اللہ کی طرف سے ہوتی ہے مگر بُرے خواب کا سبب چونکہ شیطان کی دراندازی ہے اس لیے ایسے خواب کو شیطان کی طرف منسوب کیا گیا ہے وہ انسانوں کو پریشان کرنے کے لیے اس قسم کے تصرفات سے کام لیتا ہے۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے عبد اللہ بن یوسف نے بیان کیا‘ کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا‘ ان سے ابن الہاد نے‘ ان سے عبد اللہ بن خباب نے اور ان سے حضرت ابو سعید خدری ؓ نے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جب تم میں سے کوئی ایسا خواب دیکھے جسے وہ پسند کرتا ہو تو وہ اللہ کی طرف سے ہوتا ہے۔ اس پر اللہ کی حمد کرے اور اسے بتا دینا چاہئیے لیکن اگر کوئی اس کے سوا کوئی ایسا خواب دیکھتا ہے جو اسے ناپسند ہے تو یہ شیطان کی طرف سے ہوتا ہے پس اس کے شر سے پناہ مانگے اور کسی سے ایسے خواب کا ذکر نہ کرے۔ یہ خواب اسے کچھ نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Sa'id Al-Khudri (RA) : The Prophet (ﷺ) said, "If anyone of you sees a dream that he likes, then it is from Allah, and he should thank Allah for it and narrate it to others; but if he sees something else, i.e., a dream that he dislikes, then it is from Satan, and he should seek refuge with Allah from its evil, and he should not mention it to anybody, for it will not harm him."