Sahi-Bukhari:
Interpretation of Dreams
(Chapter: The feeling of security and the disappearance of fear in dream)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7028.
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں کچھ صحابہ کرام خواب دیکھتے پھر اسے رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے تو رسول اللہ ﷺ اس کی تعبیر کرتے جیسا کہ اللہ تعالٰی چاہتا۔ میں اس وقت نو عمر لڑکا تھا۔ نکاح کرنے سے پہلے میرا گھر مسجد ہی تھا۔ میں نے اپنے دل میں سوچا کہ اگر تجھ میں کوئی خیر ہوتی تو تجھے بھی ان لوگوں کی طرح خواب آتے، چنانچہ ایک دفعہ جب میں لیٹا تو دل میں کہا: اے اللہ! اگر تو مجھ میں کوئی بھلائی دیکھتا ہے تو مجھے کوئی خواب دکھا۔ سونے کے بعد اچانک میرے پاس دو فرشتے آئے، ان میں سے ہر ایک کے پاس لوہے کا ہتھوڑا تھا۔ وہ مجھے دوزخ کی طرف لے گئے اور میں ان درمیان اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے جا رہا تھا: اے اللہ! میں جہنم سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ پھر مجھے یہ دکھایا گیا کہ مجھے ایک فرشتہ ملا۔ اس کے ہاتھ میں بھی لوہے کا ہتھوڑا تھا۔ اس نے مجھے تسلی دی کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ تم اچھے آدمی ہو اگر تم زیادہ نماز پڑھنے کا اہتمام کرو۔ بہرحال وہ مجھے لے گئے اور دوزخ کے کنارے پر مجھے کھڑا کر دیا۔ میں دیکھتا ہوں کہ جہنم، کنویں کی طرح گول ہے۔ اس کی لکڑیاں ہیں جیسا کہ کنویں کے اوپر لکڑیاں گاڑی ہوتی ہیں۔ ہر دو لکڑیاں ہیں جیسا کہ کنویں کے اوپر لکڑیاں گاڑی ہوتی ہیں۔ ہر دو لکڑیوں کے درمیان ایک فرشتہ تھا جس کے ہاتھ میں لوہے کا ہتھوڑا تھا۔ میں نے دوزخ میں ایسے دیکھے جو زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے۔ ان کے سر نیچے تھے۔ میں نے اس سے کچھ قریش کے لوگ دیکھے جنہیں میں نے پہچان لیا۔ پھر وہ (فرشتے) مجھے دائیں جانب لے کر چلے۔
اہل تعبیر کے ہاں اگر کوئی خواب میں کسی چیز سے ڈرتا ہے تو بیداری میں اس سے امن پائے گا اور اگر کوئی خواب میں کسی چیز سے امن میں ہے تو اس کی تعبیر برعکس ہوگی،یعنی وہ بیداری میں اس سے ضرور ڈرے گا۔(فتح الباری 12/522)
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں کچھ صحابہ کرام خواب دیکھتے پھر اسے رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے تو رسول اللہ ﷺ اس کی تعبیر کرتے جیسا کہ اللہ تعالٰی چاہتا۔ میں اس وقت نو عمر لڑکا تھا۔ نکاح کرنے سے پہلے میرا گھر مسجد ہی تھا۔ میں نے اپنے دل میں سوچا کہ اگر تجھ میں کوئی خیر ہوتی تو تجھے بھی ان لوگوں کی طرح خواب آتے، چنانچہ ایک دفعہ جب میں لیٹا تو دل میں کہا: اے اللہ! اگر تو مجھ میں کوئی بھلائی دیکھتا ہے تو مجھے کوئی خواب دکھا۔ سونے کے بعد اچانک میرے پاس دو فرشتے آئے، ان میں سے ہر ایک کے پاس لوہے کا ہتھوڑا تھا۔ وہ مجھے دوزخ کی طرف لے گئے اور میں ان درمیان اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے جا رہا تھا: اے اللہ! میں جہنم سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ پھر مجھے یہ دکھایا گیا کہ مجھے ایک فرشتہ ملا۔ اس کے ہاتھ میں بھی لوہے کا ہتھوڑا تھا۔ اس نے مجھے تسلی دی کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ تم اچھے آدمی ہو اگر تم زیادہ نماز پڑھنے کا اہتمام کرو۔ بہرحال وہ مجھے لے گئے اور دوزخ کے کنارے پر مجھے کھڑا کر دیا۔ میں دیکھتا ہوں کہ جہنم، کنویں کی طرح گول ہے۔ اس کی لکڑیاں ہیں جیسا کہ کنویں کے اوپر لکڑیاں گاڑی ہوتی ہیں۔ ہر دو لکڑیاں ہیں جیسا کہ کنویں کے اوپر لکڑیاں گاڑی ہوتی ہیں۔ ہر دو لکڑیوں کے درمیان ایک فرشتہ تھا جس کے ہاتھ میں لوہے کا ہتھوڑا تھا۔ میں نے دوزخ میں ایسے دیکھے جو زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے۔ ان کے سر نیچے تھے۔ میں نے اس سے کچھ قریش کے لوگ دیکھے جنہیں میں نے پہچان لیا۔ پھر وہ (فرشتے) مجھے دائیں جانب لے کر چلے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مجھ سے عبیداللہ بن سعید نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے عفان بن مسلم نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے صخر بن جویریہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے نافع نے بیان کیا اور ان سے حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے صحابہ میں سے کچھ لوگ آنحضرت ﷺ کے عہد میں خواب دیکھتے تھے اور اسے آنحضرت ﷺ سے بیان کرتے تھے، آنحضرت ﷺ اس کی تعبیر دیتے جیسا کہ اللہ چاہتا۔ میں اس وقت نوعمر تھا اور میرا گھر مسجد تھی یہ میری شادی سے پہلے کی بات ہے۔ میں نے اپنے دل میں سوچا کہ اگر تجھ میں کوئی خیر ہوتی تو تو بھی ان لوگوں کی طرح خواب دیکھتا۔ چنانچہ جب میں ایک رات لیٹا تو میں نے کہا اے اللہ! اگر تو میرے اندر کوئی خیروبھلائی جانتا ہے تو مجھے کوئی خواب دکھا۔ میں اسی حال میں (سوگیا اور میں نے دیکھا کہ) میرے پاس دو فرشتے آئے، ان میں سے ہر ایک کے ہاتھ میں لوہے کا ہتھوڑا تھا اور وہ مجھے جہنم کی طرف لے چلے۔ میں ان دونوں فرشتوں کے درمیان میں تھا اور اللہ سے دعا کرتا جا رہا تھا کہ اے اللہ! میں جہنم سے تیری پناہ مانگتا ہوں پھر مجھے دکھایا گیا (خواب ہی میں) کہ مجھ سے ایک اور فرشتہ ملا جس کے ہاتھ میں لوہے کا ایک ہتھوڑا تھا اور اس نے کہا ڈرو نہیں تم کتنے اچھے آدمی ہو اگر تم نماز زیادہ پڑھتے۔ چنانچہ وہ مجھے لے کر چلے اور جہنم کے کنارے پر لے جا کر مجھے کھڑا کر دیا تو جہنم ایک گول کنویں کی طرح تھی اور کنویں کے مٹکوں کی طرح اس کے بھی مٹکے تھے اور ہر دو مٹکوں کے درمیان ایک فرشتہ تھا۔ جس کے ہاتھ میں لوہے کا ایک ہتھوڑا تھا اور میں نے اس میں کچھ لوگ دیکھے جنہیں زنجیروں میں لٹکا دیا گیا تھا اور ان کے سر نیچے تھے۔ (اور پاؤں اوپر) ان میں سے بعض قریش کے لوگوں کو میں نے پہچانا بھی۔ پھر وہ مجھے دائیں طرف لے کر چلے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Ibn 'Umar (RA) : Men from the companions of Allah's Apostle (ﷺ) used to see dreams during the lifetime of Allah's Apostle (ﷺ) and they used to narrate those dreams to Allah's Apostle. Allah's Apostle (ﷺ) would interpret them as Allah wished. I was a young man and used to stay in the mosque before my wedlock. I said to myself, "If there were any good in myself, I too would see what these people see." So when I went to bed one night, I said, "O Allah! If you see any good in me, show me a good dream." So while I was in that state, there came to me (in a dream) two angels. In the hand of each of them, there was a mace of iron, and both of them were taking me to Hell, and I was between them, invoking Allah, "O Allah! I seek refuge with You from Hell." Then I saw myself being confronted by another angel holding a mace of iron in his hand. He said to me, "Do not be afraid, you will be an excellent man if you only pray more often." So they took me till they stopped me at the edge of Hell, and behold, it was built inside like a well and it had side posts like those of a well, and beside each post there was an angel carrying an iron mace. I saw therein many people hanging upside down with iron chains, and I recognized therein some men from the Quraish. Then (the angels) took me to the right side. I narrated this dream to (my sister) Hafsah (RA).