Sahi-Bukhari:
Interpretation of Dreams
(Chapter: To be taken to the right side in a dream)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7031.
ام المومنین سیدہ ٖحفصہ ؓ نے نبی ﷺ سےاس کا تذکرہ کیا تو آپ نے فرمایا: ”عبداللہ نیک آدمی ہے اگر وہ رات کو بکثرت نماز پڑھے۔“ امام زہری نے کہا: (اس فرمان رسول) کے بعد حضرت عبداللہ بن عمر ؓ رات میں نفل نماز زیادہ پڑھا کرتے تھے۔
تشریح:
1۔اس سے معلوم ہوا کہ اگربحالت خواب چلتے وقت دائیں جانب اختیار کرتاہے تو اس کی تعبیر یہ ہے کہ وہ قیامت کے دن اصحاب الیمین ،یعنی اہل جنت میں سے ہوگا۔ (فتح الباري:524/12) 2۔اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ بحالت جوانی نیک اعمال اللہ تعالیٰ کو بہت محبوب ہیں کیونکہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی جوان تھے اور فرشتے انھیں نیک اعمال، یعنی تہجد ونوافل پڑھنے کی ترغیب دیتے تھے، پھر انھوں نے اس کا اہتمام کیا، رات بکثرت تہجد پڑھا کرتے تھے کسی نے خوب کہا ہے:۔ درجوانی توبہ کردن شیوہ پیغمبری۔۔۔وقت پیری گرگ ظالم مے شود پرہیز گار۔۔۔ 3۔ اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ کنوارا آدمی مسجد میں سو سکتا ہے اور خواب بیان کرنے میں کسی کو نائب بنانا بھی جائز ہے۔ واللہ أعلم۔
ام المومنین سیدہ ٖحفصہ ؓ نے نبی ﷺ سےاس کا تذکرہ کیا تو آپ نے فرمایا: ”عبداللہ نیک آدمی ہے اگر وہ رات کو بکثرت نماز پڑھے۔“ امام زہری نے کہا: (اس فرمان رسول) کے بعد حضرت عبداللہ بن عمر ؓ رات میں نفل نماز زیادہ پڑھا کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
1۔اس سے معلوم ہوا کہ اگربحالت خواب چلتے وقت دائیں جانب اختیار کرتاہے تو اس کی تعبیر یہ ہے کہ وہ قیامت کے دن اصحاب الیمین ،یعنی اہل جنت میں سے ہوگا۔ (فتح الباري:524/12) 2۔اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ بحالت جوانی نیک اعمال اللہ تعالیٰ کو بہت محبوب ہیں کیونکہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی جوان تھے اور فرشتے انھیں نیک اعمال، یعنی تہجد ونوافل پڑھنے کی ترغیب دیتے تھے، پھر انھوں نے اس کا اہتمام کیا، رات بکثرت تہجد پڑھا کرتے تھے کسی نے خوب کہا ہے:۔ درجوانی توبہ کردن شیوہ پیغمبری۔۔۔وقت پیری گرگ ظالم مے شود پرہیز گار۔۔۔ 3۔ اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ کنوارا آدمی مسجد میں سو سکتا ہے اور خواب بیان کرنے میں کسی کو نائب بنانا بھی جائز ہے۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
المومنین حضرت حفصہ ؓ جب آنحضرت ﷺ سے اس خواب کا ذکر کیا تو آپ نے فرمایا کہ عبداللہ نیک مرد ہے۔ کاش وہ رات میں نماز زیادہ پڑھا کرتا۔ زہری نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ کے اس فرمان کے بعد وہ رات میں نفلی نماز زیادہ پڑھا کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نوجوانی کے نیک اعمال خدا وند قدوس کو بہت زیادہ پسند ہیں کیونکہ حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ ابھی نوجوان تھے اور فرشتے ان کو نیک اعمال یعنی نماز نفل وتہجد کی طرف ترغیب دے رہے تھے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Hafsah (RA) told me that she had mentioned it to the Prophet (ﷺ) and he said, "'Abdullah is a righteous man if he only prays more at night." (Az-Zuhri said, "After that, 'Abdullah used to pray more at night.")