باب : نبی کریم ﷺ کا یہ فرمانا کہ میرے بعد ایک دوسرے کی گردن مار کر کافر نہ بن جانا
)
Sahi-Bukhari:
Afflictions and the End of the World
(Chapter: “Do not renegade as disbelievers after me by striking the neck of one another.”)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7077.
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”میرے بعد کافر نہ بن جانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگ جاؤ۔“
تشریح:
1۔ہم نے حدیث 6869 کے تحت اس حدیث کے آٹھ معنی متعین کیے ہیں، انھیں ضرور ملاحظہ کیا جائے۔ بہرحال مسلمان کا خون ناحق بہت بڑاگناہ ہے جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کفر سے تعبیر کیا ہے اور کفر سے مراد حق کا چھپانا ہے، یعنی میرے بعد تم حق کو مت چھپانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو کیونکہ مسلمان تو دوسرے مسلمان کا دفاع کرتا ہے۔ یہ اس کا حق ہے اور اگر اس سے لڑائی کرتا ہے تو گویا اس کے حق کو چھپاتا ہے۔ 2۔ایک معنی یہ بھی ہیں کہ فعل مذکور انسان کو کفر کی طرف پہنچا دیتا ہے کیونکہ جو شخص بڑے بڑے گناہوں کا عادی ہو جائے تو پھر خطرہ ہوتا ہے کہ وہ اس سے بڑے جرم میں مبتلا ہو جائے، یعنی اس کا خاتمہ اسلام پر نہ ہو۔ بہرحال فتنے کے دور میں انسان کو نہایت احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ (فتح الباري: 35/13)
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”میرے بعد کافر نہ بن جانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگ جاؤ۔“
حدیث حاشیہ:
1۔ہم نے حدیث 6869 کے تحت اس حدیث کے آٹھ معنی متعین کیے ہیں، انھیں ضرور ملاحظہ کیا جائے۔ بہرحال مسلمان کا خون ناحق بہت بڑاگناہ ہے جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کفر سے تعبیر کیا ہے اور کفر سے مراد حق کا چھپانا ہے، یعنی میرے بعد تم حق کو مت چھپانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو کیونکہ مسلمان تو دوسرے مسلمان کا دفاع کرتا ہے۔ یہ اس کا حق ہے اور اگر اس سے لڑائی کرتا ہے تو گویا اس کے حق کو چھپاتا ہے۔ 2۔ایک معنی یہ بھی ہیں کہ فعل مذکور انسان کو کفر کی طرف پہنچا دیتا ہے کیونکہ جو شخص بڑے بڑے گناہوں کا عادی ہو جائے تو پھر خطرہ ہوتا ہے کہ وہ اس سے بڑے جرم میں مبتلا ہو جائے، یعنی اس کا خاتمہ اسلام پر نہ ہو۔ بہرحال فتنے کے دور میں انسان کو نہایت احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ (فتح الباري: 35/13)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا‘ کہا مجھ کو واقد نے خبر دی‘ انہیں ان کے والد نے اور انہیں ابن عمر ؓ نے‘ انہوں نے نبی کریم ﷺ سے سنا‘ آپ نے فرمایا کہ میرے بعد کفر کی طرف نہ لوٹ جانا کہ ایک دوسرے کی گردن مارنے لگو۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Ibn 'Umar (RA) : I heard the Prophet (ﷺ) saying, "Do not revert to disbelief after me by striking (cutting) the necks of one another."