Sahi-Bukhari:
Afflictions and the End of the World
(Chapter: To seek refuge with Allah from Al-Fitan)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7090.
حضرت انس ؓ ہی سے روایت ہے کہ جب نبی ﷺ نے یہ حدیث بیان کی تو ہر شخص اپنے کپڑے میں سر لپیٹے رورہا تھا اور فتنوں سے اللہ کی پناہ مانگ رہا تھا یا یوں کہہ رہا تھا: میں فتنوں کی برائی سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں۔
بعض اہل علم کا خیال ہے کہ فتنوں کو بُرا نہیں خیال کرنا چاہیے کیونکہ ان سے منافقین کا نفاق نمایاں ہوتا ہے اور اس کی جڑ کٹتی ہے۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ ان کی تردید فرماتے ہیں کہ ان سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنی چاہیے،چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی متعدد دعائیں ایسی ہیں جن میں مال ودولت،فقروفاقے ،بہت زیادہ بڑھاپے،دنیا اور آگ کے فتنوں سے پناہ مانگی گئی ہے۔(فتح الباری 13/55)
حضرت انس ؓ ہی سے روایت ہے کہ جب نبی ﷺ نے یہ حدیث بیان کی تو ہر شخص اپنے کپڑے میں سر لپیٹے رورہا تھا اور فتنوں سے اللہ کی پناہ مانگ رہا تھا یا یوں کہہ رہا تھا: میں فتنوں کی برائی سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
اور عباس النرسی نے بیان کیا، ان سے یزید بن زریع نے بیان کیا، ان سے سعید نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے بیان کیا اور ان سے انس ؓ نے نبی کریم ﷺ سے یہی حدیث بیان کی اور انس ؓ نے کہا ہر شخص کپڑے میں اپنا سر لپیٹے ہوئے رو رہا تھا اور فتنے سے اللہ کی پناہ مانگ رہا تھا یا یوں کہہ رہا تھا کہ میں اللہ کی فتنہ کی برائی سے پناہ مانگتا ہوں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
The the above hadith was narrated by Anas through another chain and said (with the wording) "and every man had his head wrapped in his garment and weeping". And he said (with the wording) "seeking refuge with Allah from the evil of afflictions" or he said "I seek refuge with Allah from the evil of afflictions."