باب:نبی کریم ﷺ کا فرمانا کہ فتنہ مشرق کی طرف سے اٹھے گا
)
Sahi-Bukhari:
Afflictions and the End of the World
(Chapter: “Al-Fitnah will appear from the east.”)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7093.
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا جبکہ آپ مشرق کی طرف منہ کیے ہوئے تھے اور فرما رہے تھے: ”آگاہ رہو! فتنہ اسی طرف سے رونما ہوگا جدھر سے شیطان کا سینگ طلوع ہوتا ہے۔“
تشریح:
1۔قرن کے معنی قوت ہیں، یعنی مشرق کی طرف سے شیطانی قوت کا ظہور ہوگا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرق کی طرف اشارہ کیا۔ اس وقت مشرق والے کافر تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیش گوئی فرمائی کہ ادھر سے فتنہ ظاہر ہوگا، چنانچہ ایسا ہی ہوا، جمل وصفین کی جنگیں اسی طرف لڑی گئیں، پھر عراق کی سرزمین میں خوارج کا ظہور ہوا۔ 2۔تمام فتنوں کی بنیاد حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت ہے جس کی منصوبہ بندی سرزمین عراق میں کی گئی۔ واضح رہے کہ شیطان طلوع وغروب کے وقت اپنا سر سورج پر رکھ دیتا ہے تاکہ سورج پرستوں کا سجدہ شیطان کے لیے ہو۔ ممکن ہے کہ قرن الشیطان یا قرن الشمس سے یہی مراد ہو۔ واللہ أعلم۔
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا جبکہ آپ مشرق کی طرف منہ کیے ہوئے تھے اور فرما رہے تھے: ”آگاہ رہو! فتنہ اسی طرف سے رونما ہوگا جدھر سے شیطان کا سینگ طلوع ہوتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
1۔قرن کے معنی قوت ہیں، یعنی مشرق کی طرف سے شیطانی قوت کا ظہور ہوگا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرق کی طرف اشارہ کیا۔ اس وقت مشرق والے کافر تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیش گوئی فرمائی کہ ادھر سے فتنہ ظاہر ہوگا، چنانچہ ایسا ہی ہوا، جمل وصفین کی جنگیں اسی طرف لڑی گئیں، پھر عراق کی سرزمین میں خوارج کا ظہور ہوا۔ 2۔تمام فتنوں کی بنیاد حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت ہے جس کی منصوبہ بندی سرزمین عراق میں کی گئی۔ واضح رہے کہ شیطان طلوع وغروب کے وقت اپنا سر سورج پر رکھ دیتا ہے تاکہ سورج پرستوں کا سجدہ شیطان کے لیے ہو۔ ممکن ہے کہ قرن الشیطان یا قرن الشمس سے یہی مراد ہو۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے لیث نے بیان کیا، ان سے نافع نے اور ان سے ابن عمر ؓ نے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ سے سنا۔ آنحضرت ﷺ مشرق کی طرف رخ کئے ہوئے تھے اور فرما رہے تھے آگاہ ہو جاؤ، فتنہ اس طرح ہے جدھر سے شیطان کا سینگ طلوع ہوتا ہے۔
حدیث حاشیہ:
مدینہ کے پورب کی طرف عراق، عرب، ایران وغیرہ ممالک واقع ہوئے ہیں۔ ان ہی ممالک سے بہت سے فتنے شروع ہوئے۔ تاتاریوں کا فتنہ بھی ادھر ہی سے شروع ہوا، جنہوں نے بہت سے اسلامی ملکوں کو تہ و بالا کر دیا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Ibn 'Umar (RA) : I heard Allah's Apostle (ﷺ) while he was facing the East, saying, "Verily! Afflictions are there, from where the side of the head of Satan comes out."