باب : حدکا مقدمہ مسجد میں سننا پھر جب حد لگانے کا وقت آئے تو مجرم کو مسجد کے باہر لے جانا
)
Sahi-Bukhari:
Judgments (Ahkaam)
(Chapter: Passing judgement in the mosque and ordering the punishment outside the Mosque)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
اور عمر ؓ نے فرمایا تھا کہ اس مجرم کو مسجد سے باہر لے جاؤ اور حد لگاؤ۔ ( اس کو ابن ابی شیبہ نے اور عبدالرزاق نے وصل کیا) اور علی ؓ سے بھی ایسا ہی منقول ہے۔
7167.
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ مسجد مین تشریف فرما تھے۔ اس نے آپ کو آواز دی اور کہا: اللہ کے رسول! میں نے زنا کیا ہے۔ آپ ﷺ نے اس سے منہ پھیر لیا لیکن جب اس نے اپنی ذات کے خلاف چار مرتبہ اقرار کر لیا تو آپ نے فرمایا: ”تم پاگل ہو؟“ اس نے کہا: جی نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”اسے لے جاؤ اور سنگسار کر دو۔“
مسجد میں حدود قائم کرنے کے متعلق علماء کے مختلف اقوال ہیں حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس سے منع کرتے ہیں امام مالک رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اگر ہلکے کوڑوں سے حد قائم کی جائے تو مسجد میں جائز ہے لیکن جب حدود بکثرت ہوں تو مسجد میں قائم نہ کی جائیں۔(فتح الباری: 13/195)
اور عمر ؓ نے فرمایا تھا کہ اس مجرم کو مسجد سے باہر لے جاؤ اور حد لگاؤ۔ ( اس کو ابن ابی شیبہ نے اور عبدالرزاق نے وصل کیا) اور علی ؓ سے بھی ایسا ہی منقول ہے۔
حدیث ترجمہ:
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ مسجد مین تشریف فرما تھے۔ اس نے آپ کو آواز دی اور کہا: اللہ کے رسول! میں نے زنا کیا ہے۔ آپ ﷺ نے اس سے منہ پھیر لیا لیکن جب اس نے اپنی ذات کے خلاف چار مرتبہ اقرار کر لیا تو آپ نے فرمایا: ”تم پاگل ہو؟“ اس نے کہا: جی نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”اسے لے جاؤ اور سنگسار کر دو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
سیدنا عمر ؓ نے فرمایا: اس مجرم کو مسجد سے باہر لے جاؤ اور اسے حد لگاؤ۔ اور سیدنا علی ؓ سے بھی ایسا منقول ہے
حدیث ترجمہ:
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا، ان سے عقیل نے، ان سے ابن شہاب نے، ان سے ابوسلمہ نے، ان سے سعید بن مسیب نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ ایک شخص رسول کریم ﷺ کے پاس آیا۔ آنحضرت ﷺ مسجد میں تھے اور انہوں نے آپ کو آواز دی اور کہا یا رسول اللہ! میں نے زنا کر لیا ہے۔ آنحضرت ﷺ نے ان سے منہ موڑ لیا لیکن جب اس نے اپنے ہی خلاف چار مرتبہ گواہی دی تو آپ نے اس سے پوچھا کیا تم پاگل ہو؟ اس نے کہا کہ نہیں۔ پھر آپ نے فرمایا کہ انہیں لے جاؤ اور رجم کر دو۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Hurairah (RA) : A man came to Allah's Apostle (ﷺ) while he was in the mosque, and called him, saying, "O Allah's Apostle (ﷺ) ! I have committed illegal sexual intercourse." The Prophet (ﷺ) turned his face to the other side, but when the man gave four witnesses against himself, the Prophet (ﷺ) said to him, "Are you mad?" The man said, "No." So the Prophet (ﷺ) said (to his companions), "Take him away and stone him to death. "