قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ تَرْجَمَةِ الحُكَّامِ، وَهَلْ يَجُوزُ تَرْجُمَانٌ وَاحِدٌ؟)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

7195 .   وَقَالَ خَارِجَةُ بْنُ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهُ «أَنْ يَتَعَلَّمَ كِتَابَ اليَهُودِ» حَتَّى كَتَبْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُتُبَهُ، وَأَقْرَأْتُهُ كُتُبَهُمْ، إِذَا كَتَبُوا إِلَيْهِ وَقَالَ عُمَرُ وَعِنْدَهُ عَلِيٌّ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ، وَعُثْمَانُ: «مَاذَا تَقُولُ هَذِهِ؟»، قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَاطِبٍ: فَقُلْتُ: تُخْبِرُكَ بِصَاحِبِهَا الَّذِي صَنَعَ بِهَا وَقَالَ أَبُو جَمْرَةَ: كُنْتُ أُتَرْجِمُ بَيْنَ ابْنِ عَبَّاسٍ وَبَيْنَ النَّاسِ وَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ: لاَ بُدَّ لِلْحَاكِمِ مِنْ مُتَرْجِمَيْنِ

صحیح بخاری:

کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب : حاکم کے سامنے مترجم کا رہنا اور کیا ایک ہی شخص ترجمانی کے لئے کافی ہے ۔

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7195.   سیدنا زید بن ثابت ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے اسے حکم دیا کہ وہ یہودیوں کی تحریر سیکھیں یہاں تک کہ میں ہی یہودیوں کے نام نبی ﷺ کے خطوط لکھتا تھا اور جب وہ آپ کو خط لکھتے تو میں وہ خط پڑھ کر آپ کو سناتا تھا۔ سیدنا عمر ؓ نے کہا جبکہ آپ کے پاس سیدنا علی، سیدنا عبدالرحمن بن حاطب اور سیدنا عثمان‬ ؓ م‬وجود تھے: یہ عورت کیا کہتی ہے؟ عبدالرحمن بن حاطب نے کہا: یہ آپ کو اس آدمی کے متعلق آگاہ کرنا چاہتی ہے جس نے اس کے ساتھ زنا کیا ہے۔ ابو حمزہ نے کہا: میں سیدنا ابن عباس ؓ اور لوگوں کے درمیان ترجمانی کرتا تھا۔ بعض لوگوں نے کہا ہے: حاکم وقت کے لیے دو مترجم ہونے چاہیں۔