Sahi-Bukhari:
Judgments (Ahkaam)
(Chapter: Whoever gave the Bai'a and then cancelled it)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7211.
سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نے رسول اللہ ﷺ سے اسلام پر قائم رہنے کی بیعت کی۔ پھر اسے مدینہ طیبہ میں سخت بخار آگیا تو وہ دیہاتی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا: اللہ کے رسول! میری بیعت ختم کریں۔ رسول اللہ ﷺ نے انکار کر دیا۔ وہ پھر آیا اور کہنے لگا: میری بیعت واپس لے لیں۔ آپ ﷺ نےاس مرتبہ بھی انکار کردیا۔ پھر وہ آخر خود باہر نکل گیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مدینہ بھٹی کی مانند ہے، میل کچیل کو دور کردیتا ہے اور خالص مال کو رکھ لیتا ہے۔“
تشریح:
اسلام پر بیعت کر کے اسے واپس لینےکا مطالبہ کرنا گویا اسلام سے پھر جانا تھا اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس اعرابی کا مطالبہ تسلیم نہ کیا۔ اس کی تفصیل حدیث:7209۔ کے تحت گزر چکی ہے۔
سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نے رسول اللہ ﷺ سے اسلام پر قائم رہنے کی بیعت کی۔ پھر اسے مدینہ طیبہ میں سخت بخار آگیا تو وہ دیہاتی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا: اللہ کے رسول! میری بیعت ختم کریں۔ رسول اللہ ﷺ نے انکار کر دیا۔ وہ پھر آیا اور کہنے لگا: میری بیعت واپس لے لیں۔ آپ ﷺ نےاس مرتبہ بھی انکار کردیا۔ پھر وہ آخر خود باہر نکل گیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مدینہ بھٹی کی مانند ہے، میل کچیل کو دور کردیتا ہے اور خالص مال کو رکھ لیتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
اسلام پر بیعت کر کے اسے واپس لینےکا مطالبہ کرنا گویا اسلام سے پھر جانا تھا اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس اعرابی کا مطالبہ تسلیم نہ کیا۔ اس کی تفصیل حدیث:7209۔ کے تحت گزر چکی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے عبد اللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی‘ انہیں محمد بن منکدر نے اور انہیں جابر بن عبد اللہ ؓ نے کہ ایک دیہاتی نے رسول کریم ﷺ سے اسلام پر بیعت کی پھر اسے مدینہ میں بخار ہو گیا تو وہ آنحضرت ﷺ کے پاس آیا اور کہا کہ یا رسول اللہ! میری بیعت فسخ کر دیجے۔ آنحضرت ﷺ نے انکار کیا پھر وہ دوبارہ آیا اور کہا کہ میری بیعت فسخ کردیجئے۔ آنحضرت ﷺ نے اس مرتبہ بھی انکار کیا پھر وہ آیا اور بیعت فسخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ آنحضرت ﷺ نے اس مرتبہ بھی نکار کیا۔ اس کے بعد وہ خود ہی (مدینہ سے) چلا گیا۔ آنحضرت ﷺ نے اس پر فرمایا کہ مدینہ بھٹی کی طرح ہے اپنی میل کچیل کو دور کردیتا ہے اور خالص مال رکھ لیتا ہے۔
حدیث حاشیہ:
حضرت جابر بن عبد اللہ مشہور انصاری ہیں سب جنگوں میں شریک ہوئے۔ احادیث کثیرہ کے راوی ہیں سنہ74ھ میں بعمر94 سال وفات پائی۔ رضي اللہ عنه و أرضاہ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Jabir bin ' Abdullah (RA) : A bedouin gave the Pledge of allegiance to Allah's Apostle (ﷺ) for Islam. Then the bedouin got fever at Medina, came to Allah's Apostle (ﷺ) and said, "O Allah's Apostle (ﷺ) ! Cancel my Pledge," But Allah's Apostle (ﷺ) refused. Then he came to him (again) and said, "O Allah's Apostle (ﷺ) ! Cancel my Pledge." But the Prophet (ﷺ) refused Then he came to him (again) and said, "O Allah's Apostle (ﷺ) ! Cancel my Pledge." But the Prophet (ﷺ) refused. The bedouin finally went out (of Medina) whereupon Allah's Apostle (ﷺ) said, "Medina is like a pair of bellows (furnace): It expels its impurities and brightens and clears its good.