باب : کسی شخص کا کہنا کہ اگر اللہ نہ ہوتا تو ہم کو ہدایت نہ ہوتی
)
Sahi-Bukhari:
Wishes
(Chapter: “Without Allah, we would not have been guided.”)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7236.
حضرت براء بن عازبؓ سے روایت ہے‘ انہوں نے کہا: غزوۂ خندق کے دن خود نبیﷺ ہمارے ساتھ مٹی اُٹھا رہے تھے۔ میں نے آپ کو دیکھا کہ مٹی نے آپ کے پیٹ کی سفید کو چھپا رکھا تھا۔ آپ فرماتے تھے: ’’اے اللہ! اگر تو نہ ہوتا تو ہم ہدایت نہ پاتے نہ صدقہ کرتے اور نہ نماز پڑھتے‘ لہذا تو ہم پر دلجمعی نازل فرما۔ ان (دشمنوں) کی جماعت نے ہم پر ظلم ڈھایا ہے۔ جب یہ فتنہ چاہتے ہیں تو ہم ان کا انکار کرتے ہیں‘ ان کی بات نہیں مانتے‘‘ اس کے ساتھ آپ اپنی آواز بلند کر دیتے تھے۔
تشریح:
1۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے مذکورہ عنوان کے ذریعے سے ایک دوسری روایت کی طرف اشارہ کیا ہے جس کے الفاظ یہ ہیں: ’’اللہ کی قسم! اگر اللہ نہ ہوتا تو ہم ہدایت یافتہ نہ ہوتے، نہ ہم صدقہ کرتے اور نہ نماز پڑھتے۔‘‘ (صحیح البخاري، المغازي، حدیث: 4104) 2۔عربی زبان میں لفظ (لَوْلا) ایک چیز کے وجود سے دوسری چیز کے امتناع کے لیے آتا ہے۔اگر اس کے ذریعے سے حق کومعلق کیاجائے جیساکہ مذکورہ حدیث میں ہے تو جائز بصورت دیگر اگرکسی باطل یا ناجائز کو معلق کیاجائے توصحیح نہیں کیونکہ جس چیز کو اللہ تعالیٰ نے مقدر کیا ہے وہ ہرحال ہرصورت میں ہوکر رہے گی یہ اسے کرے یا نہ کرے۔ لفظ (لَوْلا) کے ذریعے سے ایک باطل چیز کومعلق کرنا اور اس کا عقیدہ رکھنا گویا تقدیر کی تکذیب کرناہے۔ (فتح الباري: 275/13)
حضرت براء بن عازبؓ سے روایت ہے‘ انہوں نے کہا: غزوۂ خندق کے دن خود نبیﷺ ہمارے ساتھ مٹی اُٹھا رہے تھے۔ میں نے آپ کو دیکھا کہ مٹی نے آپ کے پیٹ کی سفید کو چھپا رکھا تھا۔ آپ فرماتے تھے: ’’اے اللہ! اگر تو نہ ہوتا تو ہم ہدایت نہ پاتے نہ صدقہ کرتے اور نہ نماز پڑھتے‘ لہذا تو ہم پر دلجمعی نازل فرما۔ ان (دشمنوں) کی جماعت نے ہم پر ظلم ڈھایا ہے۔ جب یہ فتنہ چاہتے ہیں تو ہم ان کا انکار کرتے ہیں‘ ان کی بات نہیں مانتے‘‘ اس کے ساتھ آپ اپنی آواز بلند کر دیتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
1۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے مذکورہ عنوان کے ذریعے سے ایک دوسری روایت کی طرف اشارہ کیا ہے جس کے الفاظ یہ ہیں: ’’اللہ کی قسم! اگر اللہ نہ ہوتا تو ہم ہدایت یافتہ نہ ہوتے، نہ ہم صدقہ کرتے اور نہ نماز پڑھتے۔‘‘ (صحیح البخاري، المغازي، حدیث: 4104) 2۔عربی زبان میں لفظ (لَوْلا) ایک چیز کے وجود سے دوسری چیز کے امتناع کے لیے آتا ہے۔اگر اس کے ذریعے سے حق کومعلق کیاجائے جیساکہ مذکورہ حدیث میں ہے تو جائز بصورت دیگر اگرکسی باطل یا ناجائز کو معلق کیاجائے توصحیح نہیں کیونکہ جس چیز کو اللہ تعالیٰ نے مقدر کیا ہے وہ ہرحال ہرصورت میں ہوکر رہے گی یہ اسے کرے یا نہ کرے۔ لفظ (لَوْلا) کے ذریعے سے ایک باطل چیز کومعلق کرنا اور اس کا عقیدہ رکھنا گویا تقدیر کی تکذیب کرناہے۔ (فتح الباري: 275/13)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے عبد ان نے بیان کیا‘ کہا ہم کو ہمارے والد عثمان بن جبلہ نے خبر دی‘ انہیں شعبہ نے‘ ان سے ابو اسحاق نے بیان کیا اور ان سے براءبن عازب ؓ نے کہ غزوہ خندق کے دن (خندق کھودتے ہوئے) رسول اللہ ﷺ بھی خود ہمارے ساتھ مٹی اٹھایا کرتے تھے۔ میں نے آنحضرت کو اس حال میں دیکھا کہ مٹی آپ کے پیٹ کی سفیدی کو چھپا دیا تھا۔ آپ فرماتے تھے ”اگر تو نہ ہوتا (اے اللہ!) تو ہم نہ ہدایت پاتے‘ نہ ہم صدقہ دیتے‘ نہ نماز پڑھتے۔ پس ہم پر دل جمعی نازل فرما۔ اس معاندین کی جمات نے ہمارے خلاف حد سے آگے بڑھ کر حملہ کیا ہے۔ جب یہ فتنہ چاہتے ہیں تو ہم ان کی بات نہیں مانتے‘ نہیں مانتے۔ اس پر آپ آواز کو بلند کر دیتے۔“
حدیث حاشیہ:
مولانا وحید الزماں کا منظوم ترجمہ یوں ہے اے خدا اگر تو نہ ہوتا تو کہاں ملتی نجات کیسے پڑھتے ہم نمازیں کیسے دیتے ہم زکوٰۃ اب اتار ہم پر تسلی اے شہ عالی صفات پاؤں جموا دے لڑائی میں تو دے ہم کو ثبات (یہ مصرعہ بارہویں پارے میں ہے یہاں مذکور نہیں ہے) بے سبب ہم پر یہ دشمن ظلم سے چڑھ آئے ہیں جب وہ فتنہ چاہیں تو سنتے نہیں ہم ان کی بات۔ آپ بلند آواز سے یہ اشعار پڑھتے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Al-Bara' bin 'Azib (RA) : The Prophet (ﷺ) was carrying earth with us on the day of the battle of Al-Ahzab (confederates) and I saw that the dust was covering the whiteness of his abdomen, and he (the Prophet) was saying, "(O Allah) ! Without You, we would not have been guided, nor would we have given in charity, nor would we have prayed. So (O Allah!) please send tranquility (Sakina) upon us as they, (the chiefs of the enemy tribes) have rebelled against us. And if they intend affliction (i.e. want to frighten us and fight against us) then we would not (flee but withstand them). And the Prophet (ﷺ) used to raise his voice with it. (See Hadith No. 43O and 432, Vol. 5)