کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید
(
باب : اللہ کے ناموں کے وسیلہ سے مانگنا اور ان کے ذریعہ پناہ چاہنا
)
Sahi-Bukhari:
Oneness, Uniqueness of Allah (Tawheed)
(Chapter: Asking Allah with His Names and seeking refuge with them)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7397.
سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا:میں نے نبی ﷺ سے پوچھا: میں شکار پر اپنے سکھائے ہوئے کتے چھوڑتا ہوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم سدھائے ہوئے کتے چھوڑو اور چھوڑتے وقت اللہ کے نام بھی لو، پھر اگر وہ شکار پکڑ کر اسے روک لیں، اس سے خود نہ کھائیں تو تم اسے کھا سکتے ہو۔“
تشریح:
1۔معراض اس تیر کو کہتے ہیں جس کے آگے پھل نہ ہو۔ اگر وہ جانور وغیرہ کے عرض کے بل لگے جس سے اس کا گوشت دب جائے اور خون وغیرہ نکلے بغیر مر جائے تو ایسا جانورکھانا جائز نہیں، ہاں اگر زخم کے بعد اسے زندہ پکڑ لیا جائے اور اللہ تعالیٰ کا نام لے کر اسے ذبح کر لیا جائے تو حلال ہے۔ اگر وہ نوک کے بل لگے جس سے گوشت پھٹ جائے اوراس سے خون نکل آئے تو اگر اسے پھینکتے وقت اللہ تعالیٰ کا نام لیا گیا تھا تو اس صورت میں اس کا گوشت کھایا جا سکتا ہے، یعنی اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت سے اس قسم کا شکار حلال ہے۔ 2۔اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے ناموں کے طفیل اس کی عبادت کرنے کا ایک اور انداز بیان ہوا ہے کہ اگر شکاری کتے کو چھوڑتے وقت اللہ تعالیٰ کا نام لیا گیا تھا اور وہ شکاری کتا جانور سے خود نہ کھائے بلکہ مکمل طورپر روک لے تو ذبح کے بغیر اس کا گوشت کھانا جائز ہے۔ یہ صرف اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت ہے۔ 3۔اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ اگر کتا چھوڑتے وقت اللہ تعالیٰ کا نام لیا گیا ہو تو ایسا جانور استعمال میں لانا جائز نہیں، خواہ کتا اس سے خود نہ بھی کھائے۔ بہرحال امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا مقصد اس آیت کریمہ کی تفسیر بیان کرنا ہے: ’’سب سے اچھے نام اللہ تعالیٰ ہی کے ہیں، لہذا تم اسے انھی ناموں سے پکارا کرو۔‘‘(الأعراف 180) اسے پکارنے کی ایک صورت اس حدیث میں بیان ہوئی ہے۔ واللہ المستعان۔
سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا:میں نے نبی ﷺ سے پوچھا: میں شکار پر اپنے سکھائے ہوئے کتے چھوڑتا ہوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم سدھائے ہوئے کتے چھوڑو اور چھوڑتے وقت اللہ کے نام بھی لو، پھر اگر وہ شکار پکڑ کر اسے روک لیں، اس سے خود نہ کھائیں تو تم اسے کھا سکتے ہو۔“
حدیث حاشیہ:
1۔معراض اس تیر کو کہتے ہیں جس کے آگے پھل نہ ہو۔ اگر وہ جانور وغیرہ کے عرض کے بل لگے جس سے اس کا گوشت دب جائے اور خون وغیرہ نکلے بغیر مر جائے تو ایسا جانورکھانا جائز نہیں، ہاں اگر زخم کے بعد اسے زندہ پکڑ لیا جائے اور اللہ تعالیٰ کا نام لے کر اسے ذبح کر لیا جائے تو حلال ہے۔ اگر وہ نوک کے بل لگے جس سے گوشت پھٹ جائے اوراس سے خون نکل آئے تو اگر اسے پھینکتے وقت اللہ تعالیٰ کا نام لیا گیا تھا تو اس صورت میں اس کا گوشت کھایا جا سکتا ہے، یعنی اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت سے اس قسم کا شکار حلال ہے۔ 2۔اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے ناموں کے طفیل اس کی عبادت کرنے کا ایک اور انداز بیان ہوا ہے کہ اگر شکاری کتے کو چھوڑتے وقت اللہ تعالیٰ کا نام لیا گیا تھا اور وہ شکاری کتا جانور سے خود نہ کھائے بلکہ مکمل طورپر روک لے تو ذبح کے بغیر اس کا گوشت کھانا جائز ہے۔ یہ صرف اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت ہے۔ 3۔اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ اگر کتا چھوڑتے وقت اللہ تعالیٰ کا نام لیا گیا ہو تو ایسا جانور استعمال میں لانا جائز نہیں، خواہ کتا اس سے خود نہ بھی کھائے۔ بہرحال امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا مقصد اس آیت کریمہ کی تفسیر بیان کرنا ہے: ’’سب سے اچھے نام اللہ تعالیٰ ہی کے ہیں، لہذا تم اسے انھی ناموں سے پکارا کرو۔‘‘(الأعراف 180) اسے پکارنے کی ایک صورت اس حدیث میں بیان ہوئی ہے۔ واللہ المستعان۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے عبد اللہ بن مسلمہ نے بیان کیا‘ کہا ہم سے فضیل نے بیان کیا‘ ان سے منصور نے‘ ان سے ابراہیم نے‘ ان سے ہمام نے‘ ان سے عدی بن حاتم ؓ نے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا کہ میں اپنے سدھائے ہوئے کتے کو شکار کے لیے چھوڑتا ہوں۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ جب تم سدھائے ہوئے کتے چھوڑو اور ان کے ساتھ اللہ کا نام بھی لے لو‘ پھر وہ کوئی شکار پکڑیں اور اسے کھائیں نہیں تو تم اسے کھا سکتے ہو اور جب شکار پر بن پھال کے تیر یعنی لکڑی سے کوئی شکار مارے لیکن وہ نوک سے لگ کر جانور کا گوشت چیر دے تو ایسا شکار بھی کھاؤ۔
حدیث حاشیہ:
اللہ کے نام کی برکت سے ایسا شکار بھی حلال ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Adi bin Hatim: I asked the Prophet, "I send off (for a game) my trained hunting dogs; (what is your verdict concerning the game they hunt?" He said, "If you send off your trained hunting dogs and mention the Name of Allah, then, if they catch some game, eat (thereof). And if you hit the game with a mi'rad (a hunting tool) and it wounds it, you can eat (it)."