قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لِمَا خَلَقْتُ بِيَدَيَّ} [ص: 75])

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

7415 .   حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ سَمِعْتُ عَلْقَمَةَ يَقُولُ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ فَقَالَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ إِنَّ اللَّهَ يُمْسِكُ السَّمَوَاتِ عَلَى إِصْبَعٍ وَالْأَرَضِينَ عَلَى إِصْبَعٍ وَالشَّجَرَ وَالثَّرَى عَلَى إِصْبَعٍ وَالْخَلَائِقَ عَلَى إِصْبَعٍ ثُمَّ يَقُولُ أَنَا الْمَلِكُ أَنَا الْمَلِكُ فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَحِكَ حَتَّى بَدَتْ نَوَاجِذُهُ ثُمَّ قَرَأَ وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید

 

تمہید کتاب  (

باب: اللہ تعالیٰ نے ( شیطان سے ) فرمایا تو نے اس کو کیوں سجدہ نہیں کیا جسے میں نے اپنے دونوں ہاتھوں سے بنایا۔،،

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7415.   سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ ہی سے روایت ہے انہوں نے کہا: اہل کتاب میں سے ایک شخص نبی ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا: ابو القاسم! اللہ تعالیٰ تمام آسمانوں کو ایک انگلی پر رکھے گا تمام زمینوں کو ایک انگلی پر، درخت اور گیلی مٹی ایک انگلی اور دیگر تمام مخلوقات کو ایک انگلی پر رکھے گا، پھر فرمائے گا، میں بادشاہ ہوں، میں بادشاہ ہوں۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ فرماتے ہیں میں نے نبی ﷺ کو دیکھا آپ ہنس دیے حتی کہ آپ کی ڈاڑھیں ظاہر ہوگئیں، پھر آپ نے یہ آیت پڑھی: ”انہوں نے اللہ کی قدر کرنے کا حق ادا نہیں کیا۔“