کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید
(
باب: نبی کریم ﷺ نے نماز کو عمل کہا اور (نبی کریم ﷺ نے) فرمایا کہ جو سورۃ فاتحہ نہ پڑھے اس کی نماز نہیں۔
)
Sahi-Bukhari:
Oneness, Uniqueness of Allah (Tawheed)
(Chapter: The Prophet (saws) called As-Salat a deed and said, “Whoever does not recite Al-Fatiha of the Book in his Salat, his Salat is invalid)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7534.
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا: کون سا عمل سب سے افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ”بر وقت نماز پڑھنا، والدین سے حسن سلوک کرنا، پھر اللہ کے راستے میں جہاد کرنا“
تشریح:
1۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کو افضل عمل قرار دیا ہے اور نماز میں قراءت بھی ہوتی ہے بلکہ اسے نماز کا جزواعظم کہنا چاہیے او یہ قراءت نماز ہی کا عمل ہے اور اس کا کسب ہے جبکہ قرآن جس کی قراءت ہوتی ہے وہ اللہ تعالیٰ کا کلام ہے جسے اللہ تعالیٰ نے حضرت جبرئیل علیہ السلام کےذریعے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قلب مبارک پراُتارا ہے۔ 2۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس سے یہی ثابت کیا ہے کہ تلاوت وقراءت اور مَتلُوّ و مَقرَو میں نمایاں فرق ہے۔ واللہ أعلم۔
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا مقصد یہ ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کوعمل کہا ہے اور نماز سورہ فاتحہ کے بغیر نہیں ہوتی اورقراءت فاتحہ گویا نماز کا جزو اعظم ہے تواس سے معلوم ہوا کہ قراءت بھی عمل ہے جو بندے کا فعل اور اللہ تعالیٰ کا تخلیق کیا ہوا ہے۔
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا: کون سا عمل سب سے افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ”بر وقت نماز پڑھنا، والدین سے حسن سلوک کرنا، پھر اللہ کے راستے میں جہاد کرنا“
حدیث حاشیہ:
1۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کو افضل عمل قرار دیا ہے اور نماز میں قراءت بھی ہوتی ہے بلکہ اسے نماز کا جزواعظم کہنا چاہیے او یہ قراءت نماز ہی کا عمل ہے اور اس کا کسب ہے جبکہ قرآن جس کی قراءت ہوتی ہے وہ اللہ تعالیٰ کا کلام ہے جسے اللہ تعالیٰ نے حضرت جبرئیل علیہ السلام کےذریعے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قلب مبارک پراُتارا ہے۔ 2۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس سے یہی ثابت کیا ہے کہ تلاوت وقراءت اور مَتلُوّ و مَقرَو میں نمایاں فرق ہے۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مجھ سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے بیان کیا، ان سے ولید بن عیزار نے (دوسری سند) اور امام بخاری ؓ نے کہا کہ مجھ سے عباد بن یعقوب اسدی نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو عباد بن العوام نے خبر دی، انہیں شیبانی نے اور انہیں عبداللہ بن مسعود ؓ نے کہ ایک شخص نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا: کون سا عمل سب سے افضل ہے؟ آپ ﷺ فرمایا کہ اپنے وقت پر نماز پڑھنا اور والدین کے ساتھ نیک معاملہ کرنا، پھر اللہ کے راستے میں جہاد کرنا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Ibn Mas'ud (RA): A man asked the Prophet (ﷺ) "What deeds are the best?" The Prophet (ﷺ) said: (1) To perform the (daily compulsory) prayers at their (early) stated fixed times, (2) To be good and dutiful to one's own parents. (3) and to participate in Jihad in Allah's Cause."