قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ إِذَا جَامَعَ ثُمَّ عَادَ، وَمَنْ دَارَ عَلَى نِسَائِهِ فِي غُسْلٍ وَاحِدٍ)

تمہید کتاب عربی

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

269. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، وَيَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ المُنْتَشِرِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: ذَكَرْتُهُ لِعَائِشَةَ فَقَالَتْ: يَرْحَمُ اللَّهُ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ «كُنْتُ أُطَيِّبُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَطُوفُ عَلَى نِسَائِهِ، ثُمَّ يُصْبِحُ مُحْرِمًا يَنْضَخُ طِيبًا»

صحیح بخاری:

کتاب: غسل کے احکام و مسائل

تمہید کتاب (

باب: جس نے جماع کیا اور پھر دوبارہ کیا اور جس نے اپنی کئی بیویوں سے ہمبستر ہو کر ایک ہی غسل کیا اس کا بیان۔

)
تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

269.

حضرت ابراہیم بن محمد بن منتشر سے روایت ہے، وہ اپنے والد محمد بن منتشر سے بیان کرتے ہیں، انہوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ے سامنے اس (غسل احرام میں استعمال خوشبو) کا ذکر کیا تو انہوں نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ابوعبدالرحمٰن (ابن عمر) پر رحم فرمائے (انہیں غلط فہمی ہوئی)، میں نے رسول اللہ ﷺ کو خوشبو لگائی، پھر آپ اپنی تمام ازواج مطہرات کے پاس گئے اور صبح کو احرام اس حالت میں باندھا کہ خوشبو سے آپ کا جسم مہک رہا تھا۔