تشریح:
امام صاحب رحمہ اللہ نے شاید کچھ دیر کھڑے رہنے کو قنوت پر محمول کیا ہے، حالانکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کے بعد بھی بعض اذکار و اوراد پڑھا کرتے تھے۔ قنوت تو ہاتھ اٹھا کر اور جہراً پڑھی جاتی ہے جیسا کہ روایات میں صراحتاً آیا ہے۔ (مسند أحمد: ۳/۳)
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط البخاري) .
إسناده: حدثنا مسدد: ثنا بشر بن مُفَضَّل: ثنا يونس بن عبيد عن محمد بن
سيرين.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله ثفات على شرط البخاري؛ وجهالة
الصحابي لا تضر.
والحديث أخرجه النسائي (1/163) من طريق أخرى عن بشر... به.