قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ التَّطْبِيقِ (بَابٌ نَوْعٌ آخَرُ مِنْ التَّشَهُّدِ)

حکم : صحیح 

1172. أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ أَبُو قُدَامَةَ السَّرْخَسِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ قَالَ حَدَّثَنِي قَتَادَةُ عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ الْأَشْعَرِيَّ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَنَا فَعَلَّمَنَا سُنَّتَنَا وَبَيَّنَ لَنَا صَلَاتَنَا فَقَالَ أَقِيمُوا صُفُوفَكُمْ ثُمَّ لِيَؤُمَّكُمْ أَحَدُكُمْ فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا وَإِذَا قَالَ وَلَا الضَّالِّينَ فَقُولُوا آمِينَ يُجِبْكُمْ اللَّهُ وَإِذَا كَبَّرَ الْإِمَامُ وَرَكَعَ فَكَبِّرُوا وَارْكَعُوا فَإِنَّ الْإِمَامَ يَرْكَعُ قَبْلَكُمْ وَيَرْفَعُ قَبْلَكُمْ قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتِلْكَ بِتِلْكَ وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ يَسْمَعْ اللَّهُ لَكُمْ فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ثُمَّ إِذَا كَبَّرَ الْإِمَامُ وَسَجَدَ فَكَبِّرُوا وَاسْجُدُوا فَإِنَّ الْإِمَامَ يَسْجُدُ قَبْلَكُمْ وَيَرْفَعُ قَبْلَكُمْ قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتِلْكَ بِتِلْكَ فَإِذَا كَانَ عِنْدَ الْقَعْدَةِ فَلْيَكُنْ مِنْ أَوَّلِ قَوْلِ أَحَدِكُمْ أَنْ يَقُولَ التَّحِيَّاتُ الطَّيِّبَاتُ الصَّلَوَاتُ لِلَّهِ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ

مترجم:

1172.

حضرت (ابو موسیٰ) اشعری ؓ فرماتے ہیں: اللہ کے رسول ﷺ نے ہمیں خطبہ دیا۔ ہمیں ہمارے طریقے بتائے اور ہماری نماز ہمارے لیے بیان فرمائی، پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ”اپنی صفیں سیدھی اور درست کرو۔ پھر تم میں سے ایک آدمی تمھاری امامت کرائے۔ جب وہ اللہ اکبر کہے تو تم اللہ اکبر کہو اور جب وہ ولاالضالین کہے تو تم آمین کہو۔ اللہ تعالیٰ تم سے قبول فرمائے گا۔ جب وہ تکبیر کہہ کر رکوع کرے تو تم بھی تکبیر کہہ کر رکوع کرو۔ امام تم سے پہلے رکوع کو جاتا ہے اور پہلے سر اٹھاتا ہے۔ یہ تاخیر اس سبقت کے بدلے میں ہے۔ اور جب وہ (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ) کہے تو تم [رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ] کہو۔ اللہ تعالیٰ تمھاری (حمد) سنے گا کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی ﷺ کی زبانی ارشاد فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس شخص کی بات سنتا ہے جو اس کی تعریف کرتا ہے۔ پھر جب امام اللہ اکبر کہہ کر سجدہ کرتا ہے تو تم بھی اللہ اکبر کہہ کر سجدہ کرو۔ امام تم سے پہلے سجدے کو جاتا ہے اور پہلے سر اٹھاتا ہے۔ یہ تاخیر اس سبقت کے بدلے میں ہے۔ پھر جب امام قعدے میں ہو تو تم میں سے ہر آدمی کو سب سے پہلے یہ کہنا چاہیے: [التَّحِيَّاتُ الطَّيِّبَاتُ……… وَرَسُولُهُ] ”تمام پاکیزہ آداب اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں، دعائیں اور نمازیں بھی۔ اے نبی! آپ پر اللہ تعالیٰ کا سلام، رحمت اور برکتیں ہوں۔ ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر بھی سلام ہو۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد (ﷺ) اس کے بندے اور رسول ہیں۔“