قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ (بَابُ ذِكْرِ مَا يُسْتَفْتَحُ بِهِ الْقِيَامُ)

حکم : حسن صحیح 

1617. أَخْبَرَنَا عِصْمَةُ بْنُ الْفَضْلِ قَالَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَزْهَرُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ حُمَيْدٍ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ بِمَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَفْتِحُ قِيَامَ اللَّيْلِ قَالَتْ لَقَدْ سَأَلْتَنِي عَنْ شَيْءٍ مَا سَأَلَنِي عَنْهُ أَحَدٌ قَبْلَكَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكَبِّرُ عَشْرًا وَيَحْمَدُ عَشْرًا وَيُسَبِّحُ عَشْرًا وَيُهَلِّلُ عَشْرًا وَيَسْتَغْفِرُ عَشْرًا وَيَقُولُ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَاهْدِنِي وَارْزُقْنِي وَعَافِنِي أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ ضِيقِ الْمَقَامِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ

مترجم:

1617.

حضرت عاصم بن حمید بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے پوچھا: نبی ﷺ کن الفاظ سے قیام اللیل کا افتتاح کیا کرتے تھے؟ انھوں نے فرمایا: تم نے مجھ سے وہ چیز پوچھی ہے جو تم سے پہلے کسی نے نہیں پوچھی۔ رسول اللہ ﷺ دس دفعہ اللَّهُ أكبرُ، دس دفعہ الحمدُ للهِ دس دفعہ سبحانَ اللَّهِ، دس دفعہ (لا إلهَ إلّا اللَّهُ) اور دس دفعہ استغفراللہ کہتے تھے، پھر فرماتے: ”اے اللہ! مجھے معاف فرما، مجھے ہدایت دے، مجھے رزق عطا فرما اور مجھے عافیت وصحت دے۔ اور میں قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے سامنے کھڑا ہونے کی تنگی سے اللہ تعالیٰ کی پناہ چاہتا ہوں۔“