قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ (بَابُ التَّرْغِيبِ فِي قِيَامِ اللَّيْلِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1617 .   أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ أَنَّ الْحُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ حَدَّثَهُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ فَقَالَ أَلَا تُصَلُّونَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا أَنْفُسُنَا بِيَدِ اللَّهِ فَإِذَا شَاءَ أَنْ يَبْعَثَهَا بَعَثَهَا فَانْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قُلْتُ لَهُ ذَلِكَ ثُمَّ سَمِعْتُهُ وَهُوَ مُدْبِرٌ يَضْرِبُ فَخِذَهُ وَيَقُولُ وَكَانَ الْإِنْسَانُ أَكْثَرَ شَيْءٍ جَدَلًا (الكهف:54)

سنن نسائی:

کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: رات کی نماز (تہجد)کی ترغیب

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1617.   حضرت علی ابن ابی طالب ؓ سے منقول ہے کہ ایک دفعہ نبی ﷺ رات کے وقت ان کے اور سیدہ فاطمہ‬ ؓ ک‬ے پاس آئے اور فرمایا: ”تم رات کی نماز نہیں پڑھتے؟“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہماری روحیں اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہیں۔ جب اللہ تعالیٰ چاہے گا ہمیں جگا دے گا۔ جب میں نے یہ بات کہی تو رسول اللہ ﷺ واپس تشریف لے گئے۔ میں نے سنا، آپ اپنی ران مبارک پر (افسوس و ناراضی سے) ہاتھ مارتے جارہے تھے اور کہہ رہے تھے: (وَكَانَ الْإِنْسَانُ أَكْثَرَ شَيْءٍ جَدَلًا) ”انسان سب سے بڑھ کر کٹ حجت ہے۔“