قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ غَسْلِ الْمَيِّتِ وِتْرًا)

حکم : صحیح 

1885. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ قَالَ حَدَّثَتْنَا حَفْصَةُ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ مَاتَتْ إِحْدَى بَنَاتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَرْسَلَ إِلَيْنَا فَقَالَ اغْسِلْنَهَا بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَاغْسِلْنَهَا وِتْرًا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ سَبْعًا إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِكِ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَأَلْقَى إِلَيْنَا حَقْوَهُ وَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ وَمَشَطْنَاهَا ثَلَاثَةَ قُرُونٍ وَأَلْقَيْنَاهَا مِنْ خَلْفِهَا

مترجم:

1885.

حضرت ام عطیہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں کہ نبی ﷺ کی ایک بیٹی فوت ہوگئیں۔ آپ نے ہمیں (غسل دینے کے لیے) بلا بھیجا، پھر فرمایا: ”اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دینا اور اسے تین مرتبہ یا اگر ضرورت محسوس کرو تو پانچ مرتبہ یا سات مرتبہ طاق دفعہ غسل دینا اور آخری دفعہ کچھ کافور بھی ڈال لینا، پھر جب تم فارغ ہو جاؤ تو مجھے اطلاع کرنا۔“ ہم جب فارغ ہوئے تو ہم نے آپ کو اطلاع کی۔ آپ نے ہماری طرف اپنا تہ بند پھینکا اور فرمایا: ”(کفن سے پہلے) اس کو اس میں لپیٹ دینا۔“ ہم نے ان کے بالوں کی تین منڈھیاں کنگھی سے بنائیں اور ان کو ان کے پیچھے ڈال دیا۔