قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ غَسْلِ الْمَيِّتِ أَكْثَرَ مِنْ خَمْسٍ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1892 .   أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ عَنْ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَغْسِلُ ابْنَتَهُ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكِ إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِكِ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ كَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَأَلْقَى إِلَيْنَا حِقْوَهُ وَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: میت کو پانچ سے بھی زیادہ دفعہ غسل دینا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1892.   حضرت ام عطیہ ؓ سے مروی ہے کہ جب ہم آپ کی بیٹی کو غسل دے رہی تھیں تو رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: ”اسے تین مرتبہ یا پانچ مرتبہ یا اس سے زائد مرتبہ، اگر ضرورت محسوس کرو، تو پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور آخری مرتبہ تھوڑا سا کافور بھی شامل کر دو، پھر جب تم فارغ ہو تو مجھے اطلاع کردینا۔“ چنانچہ جب ہم نے فارغ ہوکر آپ کو اطلاع دی تو آپ نے اتنا تہ بند ہماری طرف پھینکا اور فرمایا: ”اس کو اس میں لپیٹ کر پھر کفن دینا۔“