قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْأَمْرِ بِالِاسْتِغْفَارِ لِلْمُؤْمِنِينَ)

حکم : صحیح 

2040. أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَتَى عَلَى الْمَقَابِرِ فَقَالَ: «السَّلَامُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الدِّيَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُسْلِمِينَ، وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِكُمْ لَاحِقُونَ، أَنْتُمْ لَنَا فَرَطٌ وَنَحْنُ لَكُمْ تَبَعٌ، أَسْأَلُ اللَّهَ الْعَافِيَةَ لَنَا وَلَكُمْ»

مترجم:

2040.

حضرت بریدہ ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب قبرستان جاتے تو فرماتے: [السَّلَامُ عَلَيْكُمْ! أَهْلَ الدِّيَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ……… أَسْأَلُ اللَّهَ الْعَافِيَةَ لَنَا وَلَكُمْ] ”اے اس قبرستان کے مسلمان اور مومن باسیو! تم پر سلامتی ہو۔ یقیناً ہم بھی، اللہ نے چاہا تو، تم سے ملنے والے ہیں۔ تم ہم سے پہلے آگئے ہو۔ ہم تمھارے پیچھے آ رہے ہیں۔ میں اپنے لیے اور تمھارے لیے اللہ تعالیٰ سے خیریت و سلامتی کی دعا کرتا ہوں۔“