قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ صَوْمِ يَوْمٍ وَإِفْطَارُ يَوْمٍ وَذِكْرُ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ فِي ذَلِكَ لِخَبَرِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو فِيهِ)

حکم : منکر 

2393. أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ بَكَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ سَلَمَةَ عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قُلْتُ أَيْ عَمِّ حَدِّثْنِي عَمَّا قَالَ لَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَا ابْنَ أَخِي إِنِّي قَدْ كُنْتُ أَجْمَعْتُ عَلَى أَنْ أَجْتَهِدَ اجْتِهَادًا شَدِيدًا حَتَّى قُلْتُ لَأَصُومَنَّ الدَّهْرَ وَلَأَقْرَأَنَّ الْقُرْآنَ فِي كُلِّ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ فَسَمِعَ بِذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَانِي حَتَّى دَخَلَ عَلَيَّ فِي دَارِي فَقَالَ بَلَغَنِي أَنَّكَ قُلْتَ لَأَصُومَنَّ الدَّهْرَ وَلَأَقْرَأَنَّ الْقُرْآنَ فَقُلْتُ قَدْ قُلْتُ ذَلِكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَلَا تَفْعَلْ صُمْ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ قُلْتُ إِنِّي أَقْوَى عَلَى أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ قَالَ فَصُمْ مِنْ الْجُمُعَةِ يَوْمَيْنِ الِاثْنَيْنِ وَالْخَمِيسَ قُلْتُ فَإِنِّي أَقْوَى عَلَى أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكِ قَالَ فَصُمْ صِيَامَ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام فَإِنَّهُ أَعْدَلُ الصِّيَامِ عِنْدَ اللَّهِ يَوْمًا صَائِمًا وَيَوْمًا مُفْطِرًا وَإِنَّهُ كَانَ إِذَا وَعَدَ لَمْ يُخْلِفْ وَإِذَا لَاقَى لَمْ يَفِرَّ

مترجم:

2393.

حضرت ابو سلمہ بن عبدالرحمن سے روایت ہے، میں حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ کے پاس گیا اور کہا: چچا جان! مجھے وہ بات بیان فرمائیے جو رسول اللہﷺ نے آپ کو ارشاد فرمائی تھی۔ وہ فرمانے لگے: اے بھتیجے! میں نے یہ عزم کیا تھا کہ میں عبادت میں سخت محنرو کروں گا حتیٰ کہ میں نے کہا: میں ہمیشہ روزے رکھوں گا اور ایک دن رات میں پورا قرآن مجید ختم کیا کروں گا۔ رسول اللہﷺ نے (کسی سے) یہ بات سن لی تو آپ میرے پاس تشریف لائے حتیٰ کہ میرے گھر میں داخل ہوگئے اور فرمانے لگے: ”مجھے پتا چلا ہے کہ تو نے کہا ہے: میں ہمیشہ روزہ رکھا کروں گا اور (ہر روز) پورا قرآن (نماز میں) پڑھا کروں گا۔“ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! بلا شبہ میں نے یہ بات کہی ہے۔ آپ نے فرمایا: ”ایسے نہ کرنا۔ ہر مہینے میں تین روزے رکھ لیا کر۔“ میں نے عرض کیا: میں اس سے زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر ہفتے میں دو دن، یعنی سوموار اور جمعرات کا روزہ رکھ لیا کر۔“ میں نے کہا: میں اس سے بھی زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر حضرت داؤد ؑ جیسے روزے رکھا کر کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک بہترین (اور مناسب ترین) روزے ہیں۔ ایک دن روزہ اور ایک دن ناغہ اور حضرت داؤد ؑ جب وعدہ فرما لیتے تھے تو خلاف ورزی نہ کرتے تھے اور جب دشمن سے مقابلہ ہوتا تو بھاگتے نہ تھے۔“