تشریح:
(1) [سبحان اللہ] کلمہ تعجب ہے۔ گویا آپ نے ان کے طرز عمل اور تخیل پر تعجب کیا۔ اس سے معلوم ہوا کہ جنبی کے لیے جنابت کے فوراً بعد غسل کرنا ضروری نہیں ورنہ آپ ان کے کھسکنے پر تعجب نہ فرماتے بلکہ ان کی تحسین فرماتے۔
(2) صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم حد درجے تک آپ کی عزت و احترام کرتے تھے۔
(3) نبی صلی اللہ علیہ وسلم اگر کسی صحابی کو گم پاتے تو فوراً اس کے متعلق دریافت فرماتے تھے۔ اس سے ہمیں یہ رہنمائی ملی کہ قوم کے بڑے کو چاہیے کہ اگر وہ اپنے ماتحتوں میں سے کسی کو گم پائے تو فوری طور پر اس کے متعلق دریافت کرے اور اگر وہ کسی آزمائش میں مبتلا ہے تو اس کے دکھ درد کا شریک بنے۔ اور اس کی رہنمائی کرے۔