قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ وُجُوبِ الْجِهَادِ)

حکم : صحیح 

3091. أَخْبَرَنَا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ لَمَّا تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاسْتُخْلِفَ أَبُو بَكْرٍ وَكَفَرَ مَنْ كَفَرَ مِنْ الْعَرَبِ قَالَ عُمَرُ يَا أَبَا بَكْرٍ كَيْفَ تُقَاتِلُ النَّاسَ وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَقُولُوا لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَمَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ عَصَمَ مِنِّي نَفْسَهُ وَمَالَهُ إِلَّا بِحَقِّهِ وَحِسَابُهُ عَلَى اللَّهِ قَالَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَاللَّهِ لَأُقَاتِلَنَّ مَنْ فَرَّقَ بَيْنَ الصَّلَاةِ وَالزَّكَاةِ فَإِنَّ الزَّكَاةَ حَقُّ الْمَالِ وَاللَّهِ لَوْ مَنَعُونِي عَنَاقًا كَانُوا يُؤَدُّونَهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَاتَلْتُهُمْ عَلَى مَنْعِهَا فَوَاللَّهِ مَا هُوَ إِلَّا أَنْ رَأَيْتُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ شَرَحَ صَدْرَ أَبِي بَكْرٍ لِلْقِتَالِ وَعَرَفْتُ أَنَّهُ الْحَقُّ

مترجم:

3091.

حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہﷺ فوت ہوئے اور حضرت ابوبکر ؓ خلیفہ بنائے گئے اور بعض عرب لوگوں نے کفر کیا (اور حضرت ابوبکر ؓ نے ان سے لڑائی کا ارادہ فرمایا) تو حضرت عمر ؓ نے فرمایا: اے ابوبکر! آپ ان لوگوں سے کیسے لڑائی کریں گے جب کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ہے: ”مجھے لوگوں سے لڑنے کا حکم دیا گیا ہے حتیٰ کہ وہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ پڑھ لیں؟ جو شخص لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ پڑھ لے، اس نے مجھ سے اپنی جان ومال کو بچا لیا الا یہ کہ اس پر کسی کا حق نہیں بنتا ہو۔ اور اس کا حساب اللہ تعالیٰ کے ذمے ہے۔“ حضرت ابوبکر ؓ نے فرمایا: اللہ کی قسم! میں ان لوگوں سے ضرور لڑوں گا جو نماز اور زکاۃ میں فرق کرتے ہیں کیونکہ زکاۃ کا مال کا حق ہے۔ اللہ کی قسم! اگر وہ مجھے بکری کا بچہ دینے سے انکار کریں جو وہ رسول اللہﷺ کو دیا کرتے تھے تو میں اس بات پر بھی ان سے لڑوں گا۔ (حضرت عمر ؓ نے فرمایا:) اللہ کی قسم! مجھے صاف سمجھ میں آگیا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابوبکر ؓ کا سینہ لڑائی کے لیے کھول دیا ہے اور مجھے یقین ہوگیا ہے کہ یہی بات برحق ہے۔