قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْمِيَاهِ (بَابُ تَعْفِيرِ الْإِنَاءِ بِالتُّرَابِ مِنْ وُلُوغِ الْكَلْبِ فِيهِ)

حکم : صحیح (الألباني)

337. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ يَزِيدَ بْنِ حُمَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ مُطَرِّفًا يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ قَالَ مَا بَالُهُمْ وَبَالُ الْكِلَابِ قَالَ وَرَخَّصَ فِي كَلْبِ الصَّيْدِ وَكَلْبِ الْغَنَمِ وَقَالَ إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِي الْإِنَاءِ فَاغْسِلُوهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ وَعَفِّرُوا الثَّامِنَةَ بِالتُّرَابِ خَالَفَهُ أَبُو هُرَيْرَةَ فَقَالَ إِحْدَاهُنَّ بِالتُّرَابِ

سنن نسائی:

کتاب: پانی کی مختلف اقسام سے متعلق احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: کتا برتن میں منہ ڈال دے اسے مٹی سے صاف کرنا)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

337.

حضرت عبداللہ بن مغفل ؓ سے مروی ہے، انھوں نے کہا: اللہ کے رسول ﷺ نے کتوں کے قتل کرنے کا حکم دیا، فرمایا: ’’لوگوں کا کتوں سے کیا تعلق؟‘‘ اور آپ نے شکار اور بکریوں کی حفاظت کے لیے کتا رکھنے کی اجازت دی اور فرمایا: ’’جب کتا برتن میں منہ ڈال دے تو اس (برتن) کو سات دفعہ دھوو اور آٹھویں بار مٹی سے مانجو۔‘‘ حضرت ابوہریرہ ؓ نے حضرت عبداللہ بن مغفل کی مخالفت کی اور کہا: ’’ایک دفعہ مٹی کے ساتھ (دھوو)۔‘‘