موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْخَلْعِ)
حکم : صحیح
3496 . أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ الْقَاسِمِ عَنْ مَالِكٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ عَنْ حَبِيبَةَ بِنْتِ سَهْلٍ أَنَّهَا كَانَتْ تَحْتَ ثَابِتِ بْنِ قَيْسِ بْنِ شَمَّاسٍ وَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى الصُّبْحِ فَوَجَدَ حَبِيبَةَ بِنْتَ سَهْلٍ عِنْدَ بَابِهِ فِي الْغَلَسِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ هَذِهِ قَالَتْ أَنَا حَبِيبَةُ بِنْتُ سَهْلٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ مَا شَأْنُكِ قَالَتْ لَا أَنَا وَلَا ثَابِتُ بْنُ قَيْسٍ لِزَوْجِهَا فَلَمَّا جَاءَ ثَابِتُ بْنُ قَيْسٍ قَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذِهِ حَبِيبَةُ بِنْتُ سَهْلٍ قَدْ ذَكَرَتْ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَذْكُرَ فَقَالَتْ حَبِيبَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ كُلُّ مَا أَعْطَانِي عِنْدِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِثَابِتٍ خُذْ مِنْهَا فَأَخَذَ مِنْهَا وَجَلَسَتْ فِي أَهْلِهَا
سنن نسائی:
کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل
باب: عورت کا خاوند سے خلع لینا
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3496. ۔حضرت حبیبہ بنت سہلؓ سے روایت ہے کہ وہ حضرت ثابت بن قیس بن شماس کے نکاح تھی۔ رسول اللہ ﷺ صبح کی نماز کے لیے نکلے تو حبیبہ بنت سہل کو اندھیرے میں اپنے دروازے کے پاس کھڑے پایا۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”کون ہے۔؟“ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں حبیبہ بنت سہل ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”تم کیسے؟“ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نہیں اور ثابت بن قیس نہیں۔ اپنے شوہر کے متعلق کہا۔ (مطلب یہ تھا کہ اب میں اور میرا خاوند ثابت بن قیس اکٹھے نہیں رہ سکتے)۔ جب حضرت ثابت بن قیس آئے تو رسول اللہﷺ نے ان سے کہا: ”یہ حبیبہ بنت سہل (آئی) ہے اور اللہ تعالیٰ کو جو کچھ منظور تھا اس نے (مجھ سے) بیان کیا۔“ حبیبہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! انہوں نے جو کچھ (حق مہر) مجھے دیا تھا‘ میرے پاس موجود ہے۔ رسول اللہﷺ نے ثابت سے کہا: ”اپنا مال اس سے واپس لے لے۔“ چنانچہ انہوں نے واپس لے لیا اور حبیبہ اپنے گھر والوں کے ہاں (میکے میں) بیٹھ رہی۔