قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ عِدَّةِ الْحَامِلِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3545 .   أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ قِيلَ لِابْنِ عَبَّاسٍ فِي امْرَأَةٍ وَضَعَتْ بَعْدَ وَفَاةِ زَوْجِهَا بِعِشْرِينَ لَيْلَةً أَيَصْلُحُ لَهَا أَنْ تَزَوَّجَ قَالَ لَا إِلَّا آخِرَ الْأَجَلَيْنِ قَالَ قُلْتُ قَالَ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ فَقَالَ إِنَّمَا ذَلِكَ فِي الطَّلَاقِ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَا مَعَ ابْنِ أَخِي يَعْنِي أَبَا سَلَمَةَ فَأَرْسَلَ غُلَامَهُ كُرَيْبًا فَقَالَ ائْتِ أُمَّ سَلَمَةَ فَسَلْهَا هَلْ كَانَ هَذَا سُنَّةٌ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَ فَقَالَ قَالَتْ نَعَمْ سُبَيْعَةُ الْأَسْلَمِيَّةُ وَضَعَتْ بَعْدَ وَفَاةِ زَوْجِهَا بِعِشْرِينَ لَيْلَةً فَأَمَرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَزَوَّجَ فَكَانَ أَبُو السَّنَابِلِ فِيمَنْ يَخْطُبُهَا

سنن نسائی:

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: حاملہ عورت کی عدت جس کا خاوند فوت ہوجائے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3545.   حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابن عباس ؓ سے اس عورت کے بارے میں پوچھا گیا جو اپنے خاوند کی وفات کے بیس راتیں بعد بچہ جن دے‘ کیا اس کے لیے آگے نکاح کرنا درست ہے؟ انہوں نے فرمایا: نہیں‘ بلکہ اسے دونوں (چار ماہ دس دن اور بچہ جننا) میں سے آخری عدت پوری کرنی ہوگی۔ میں نے کہا: اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {وَاُولاَتُ الْاَحْمَلِ… حَمْلَھُنَّ} ”حاملہ عورتوں کی عدت یہ ہے کہ بچہ جن دیں۔“ آپ فرمانے لگے: یہ طلاق کی صورت میں ہے۔ حضرت ابوہریرہ ؓ نے فرمایا: میں اپنے بھتیجے (ابوسلمہ) کے ساتھ ہوں۔ چنانچہ حضرت ابن عباس ؓ نے اپنے غلام کریب کو بھیجا اور فرمایا: حضرت ام سلمہؓ کے پاس جاؤ اور ان سے پوچھو‘ کیا اس بارے میں رسول اللہﷺ کا کوئی فرمان ہے؟ وہ گیا تو انہوں نے فرمایا: ہاں‘ سبیعہ اسلمیہ نے اپنے خاوند کی وفات سے بیس دن بعد بچہ جن دیا تھا تو رسول اللہﷺ نے اسے نکاح کرنے کی اجازت دے دی۔ اور حضرت ابوسنابل نے بھی اسے شادی کا پیغام بھیجا تھا۔