قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْوَصَايَا (بَابُ الْكَرَاهِيَةِ فِي تَأْخِيرِ الْوَصِيَّةِ)

حکم : صحیح (الألباني)

3615. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا حَقُّ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَهُ شَيْءٌ يُوصَى فِيهِ أَنْ يَبِيتَ لَيْلَتَيْنِ إِلَّا وَوَصِيَّتُهُ مَكْتُوبَةٌ عِنْدَهُ

سنن نسائی:

کتاب: وصیت سے متعلق احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: وصیت میں تاخیر مکروہ ہے)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

3615.

حضرت ابن عمر ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جومسلمان اپنی کسی چیز کے بارے میں وصیت کرنا چاہتا ہے‘ اس کے لیے دو راتیں بھی بغیر وصیت کے گزارنا جائز نہیں بلکہ وصیت اس کے پاس لکھی ہوئی موجود ہونی چاہیے۔“