قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْخَيْلِ وَالسَّبقِ وَالرَّمیِ (بَابُ التَّشْدِيدِ فِي حَمْلِ الْحَمِيرِ عَلَى الْخَيْلِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3617 .   أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَبِي جَهْضَمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنْتُ عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ فَسَأَلَهُ رَجُلٌ أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ قَالَ لَا قَالَ فَلَعَلَّهُ كَانَ يَقْرَأُ فِي نَفْسِهِ قَالَ خَمْشًا هَذِهِ شَرٌّ مِنْ الْأُولَى إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدٌ أَمَرَهُ اللَّهُ تَعَالَى بِأَمْرِهِ فَبَلَّغَهُ وَاللَّهِ مَا اخْتَصَّنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْءٍ دُونَ النَّاسِ إِلَّا بِثَلَاثَةٍ أَمَرَنَا أَنْ نُسْبِغَ الْوُضُوءَ وَأَنْ لَا نَأْكُلَ الصَّدَقَةَ وَلَا نُنْزِيَ الْحُمُرَ عَلَى الْخَيْلِ

سنن نسائی:

کتاب: گھوڑوں‘گھڑ دوڑ پر انعام اور تیر اندازی سے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: گھوڑی کو گدھے سے جفتی کرانا سخت گناہ ہے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3617.   حضرت عبداللہ بن عبید اللہ بن عباس سے روایت ہے کہ میں حضرت ابن عباس ؓ کے پاس بیٹھا تھا۔ اتنے میں ایک آدمی نے ان سے پوچھا: کیا رسول اللہ ﷺ ظہر اور عصر کی نماز میں قرأت فرماتے تھے؟ انہوں نے کہا: نہیں۔ اس آدمی نے کہا: ممکن ہے کہ آپ دل میں پڑھتے ہوں؟ وہ کہنے لگے: اللہ کرے تو زخمی ہو۔ یہ تو پہلے سے بری بات ہے۔ رسول اللہ ﷺ کے بندے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو جو بھی کام دیے‘ آپ نے آگے پہنچا دیا۔ اللہ کی قسم! رسول اللہ ﷺ نے ہم (اہل بیت) کو لوگوں سے الگ کوئی خصوصی حکم نہیں دیا مگر یہ تین چیزیں (ہوں تو ہوں): آپ نے ہمیں حکم دیا کہ ہم وضو اچھی طرح کریں‘ ہم صدقہ نہ کھائیں اور گھوڑی کو گدھے سے جفتی نہ کرائیں۔