تشریح:
(1) مذکورہ حدیث سے ظاہراً یہ معلوم ہوتا ہے کہ کدرہ اور صفرہ حیض نہیں، مگر یہ بات مطلقاً درست نہیں کیونکہ اس موضوع کی دیگر روایات کو جمع کرنے سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ اگر زرد اور مٹیالا پانی حیض کے ساتھ ہوں تو سفید پانی آنے تک انھیں حیض ہی شمار کیا جائے گا، البتہ اگر حیض سے پاک ہو جائیں، غسل کرلیں، اس کے بعد مٹیالا یا زرد پانی شروع ہو جائے یا چند دن گزر جائیں پھر مٹیالا یا زرد پانی آئے تو وہ حیض نہ ہوں گے کیونکہ حیض کی ابتدا گاڑھے سیاہ خون سے ہوتی ہے، البتہ اختتام زرد یا مٹیالے پانی سے ہوسکتا ہے۔ جمہور اہل علم کا یہی موقف ہے اور یہی درست ہے۔
(2) استحاضے والی عورت ایام حیض ختم ہونے پر غسل کرلے، پھر ہر نماز کے لیے وضو کرے۔ اس کا ایک وضو سے دو نمازیں پڑھنا درست نہیں۔