قسم الحديث (القائل): مقطوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ (بَابُ أَوَّلُ كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ)

حکم : صحیح الإسناد مقطوع

ترجمة الباب:

4150 .   أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا مَحْبُوبٌ يَعْنِي ابْنَ مُوسَى قَالَ: أَنْبَأَنَا أَبُو إِسْحَاقَ وَهُوَ الْفَزَارِيُّ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ: كَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ إِلَى عُمَرَ بْنِ الْوَلِيدِ كِتَابًا فِيهِ: «وَقَسْمُ أَبِيكَ لَكَ الْخُمُسُ كُلُّهُ، وَإِنَّمَا سَهْمُ أَبِيكَ كَسَهْمِ رَجُلٍ مِنَ الْمُسْلِمِينَ، وَفِيهِ حَقُّ اللَّهِ، وَحَقُّ الرَّسُولِ، وَذِي الْقُرْبَى، وَالْيَتَامَى، وَالْمَسَاكِينِ، وَابْنِ السَّبِيلِ، فَمَا أَكْثَرَ خُصَمَاءَ أَبِيكَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، فَكَيْفَ يَنْجُو مَنْ كَثُرَتْ خُصَمَاؤُهُ، وَإِظْهَارُكَ الْمَعَازِفَ، وَالْمِزْمَارَ بِدْعَةٌ فِي الْإِسْلَامِ، وَلَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَبْعَثَ إِلَيْكَ مَنْ يَجُزُّ جُمَّتَكَ جُمَّةَ السُّوءِ»

سنن نسائی:

کتاب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4150.   حضرت اوزاعی سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز ؓ نے عمر بن ولید کو لکھا کہ تیرے باپ (ولید بن عبدالملک بن مروان) نے تجھے پورا خمس دے دیا تھا، حالانکہ درحقیقت تیرے باپ کا حصہ ایک عام مسلمان کے حصے کے برابر تھا۔ اس (خمس) میں تو اللہ تعالیٰ کا حق تھا، رسول اللہ ﷺ کا، رسول اللہ ﷺ کے قرابت داروں کا، یتامی و مساکین اور مسافروں کا حق تھا۔ قیامت کے دن تیرے باپ سے جھگڑا کرنے والے لوگ کس قدر ہوں گے! وہ شخص کیسے نجات پائے گا جس سے حق وصول کرنے والے اس قدر زیادہ ہوں؟ پھر تیرا علانیہ آلات موسیقی استعمال کرنا اور بنسری بجانا اسلام کے اندر ایک بدعت ہے۔ میرا ارادہ ہے کہ میں تیرے پاس ایسا شخص بھیجوں جو تیرے لمبے لمبے قبیح بالوں کو کاٹ دے۔ (یا تیرے لمبے قبیح بالوں سے پکڑ کر تجھے گھسیٹ لائے)۔