قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابٌ الرَّجُلُ يَبِيعُ السِّلْعَةَ فَيَسْتَحِقُّهَا مُسْتَحِقٌّ)

حکم : صحيح الإسناد ، لكن الصواب " أسيد بن ظهير " 

4679.  أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرِ بْنِ سِمَاكٍ: «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى أَنَّهُ إِذَا وَجَدَهَا فِي يَدِ الرَّجُلِ غَيْرِ الْمُتَّهَمِ، فَإِنْ شَاءَ أَخَذَهَا بِمَا اشْتَرَاهَا، وَإِنْ شَاءَ اتَّبَعَ سَارِقَهُ، وَقَضَى بِذَلِكَ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ»

مترجم:

4679.

حضرت اسید بن حضیر بن سماک رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فیصلہ فرمایا کہ جب کوئی آدمی اپنی چیز ایسے شخص کے ہاتھ میں پائے جو مشکوک اور متہم نہ ہو، اگر وہ چاہے تو اس سے وہ چیز اتنی رقم دے کر جتنی کی اس نے خریدی ہے لے لے۔ اور اگر چاہے تو (اصل) چور کا پیچھا کرے۔ حضرت ابوبکر اور حضرت عمر ؓ نے بھی یہی فیصلہ فرمایا۔