قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ الْكَفَالَةُ بِالدَّيْنِ)

حکم : صحیح (الألباني)

4692. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَجُلًا مِنَ الْأَنْصَارِ أُتِيَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُصَلِّيَ عَلَيْهِ، فَقَالَ: «إِنَّ عَلَى صَاحِبِكُمْ دَيْنًا؟» فَقَالَ أَبُو قَتَادَةَ: أَنَا أَتَكَفَّلُ بِهِ، قَالَ: «بِالْوَفَاءِ» قَالَ: بِالْوَفَاءِ

سنن نسائی:

کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: قرض کی کفالت (کوئی شخص مقرض کی طرف سے ادائيگی کا ذمہ دار بن سکتا ہے))

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

4692.

حضرت ابوقتادہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ ایک انصاری شخص کا جنازہ نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں لایا گیا کہ آپ اس کا جنازہ پڑھائیں۔ آپ نے فرمایا: ”تمھارے اس ساتھی کے ذمے تو قرض ہے۔“ ابوقتادہ نے کہا: اس کی ادائیگی کا میں ذمہ دار بنتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”پورا ادا کرو گے؟“ میں نے کہا: پورا (ادا کروں گا)۔