موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ ذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى عَطَاءٍ فِي هَذَا الْحَدِيثِ)
حکم : صحیح
4783 . أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ بَكَّارٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَمَّيْهِ سَلَمَةَ، وَيَعْلَى ابْنَيْ أُمَيَّةَ قَالَا: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ، وَمَعَنَا صَاحِبٌ لَنَا، فَقَاتَلَ رَجُلًا مِنَ الْمُسْلِمِينَ، فَعَضَّ الرَّجُلُ ذِرَاعَهُ، فَجَذَبَهَا مِنْ فِيهِ فَطَرَحَ ثَنِيَّتَهُ، فَأَتَى الرَّجُلُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَلْتَمِسُ الْعَقْلَ، فَقَالَ: «يَنْطَلِقُ أَحَدُكُمْ إِلَى أَخِيهِ فَيَعَضُّهُ كَعَضِيضِ الْفَحْلِ، ثُمَّ يَأْتِي يَطْلُبُ الْعَقْلَ لَا عَقْلَ لَهَا» فَأَبْطَلَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
سنن نسائی:
کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل
باب: اس روایت میں (راویوں کا) عطاء پر اختلاف
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4783. امیہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کے بیٹوں حضرت سلمہ اور یعلی ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ہم غزوۂ تبوک میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ گئے۔ ہمارے ساتھ ہمارا ایک ساتھی بھی تھا۔ وہ کسی دوسرے مسلمان سے لڑ پڑا۔ اس آدمی نے اس کے بازو پر دانت گاڑ دیے۔ اس نے بازو اس کے منہ سے کھینچا تو ساتھ دانت بھی نکل آیا۔ وہ آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس گیا اور دیت دلوانے کا مطالبہ کرنے لگا۔ آپ نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کو جا کر اس طرح کاٹتا ہے جیسے اونٹ چباتا ہے۔ پھر آکر دیت مانگنا شروع کر دیتا ہے؟ اس (طرح کے دانتوں) کی کوئی دیت نہیں۔“ پھر رسول اللہ ﷺ نے اسے دانت کا کوئی معاوضہ نہ دلوایا۔