تشریح:
(1) امام نسائیؒ کا اس سیاق کو غیر محفوظ کہنا محل نظر ہے۔ یہ حدیث سندا صحیح ہے، اس لیے اس کے غیر محفوظ ہونے کی وجہ نہیں بنتی۔ واللہ أعلم.
(2) سونا بہت قیمتی چیز ہے۔ اتنی مالیت والی چیز کو صرف زیب و زینت کے لیے رکھ چھوڑنا کوئی اچھی بات نہیں جبکہ اللہ تعالی نے اسے تجارت کے لیے پیدا فرمایا ہے۔ باقی رہی زینت! تو وہ اس کے رنگ سے بھی حاصل کی جا سکتی ہے، نیز سونے کی زیورات میں نمائش اور فخر کا غالب امکان ہے، لہٰذا باوجود جواز کے پرہیز بہتر ہے، خصوصاً اہل علم وفضل کے لیے۔