قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ (بَابُ ذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى يَحْيَى بْنِ أَبِي إِسْحَقَ فِيهِ)

حکم : شاذ ، و المحفوظ خلافه كما ذكرت في الذي قبل

ترجمة الباب:

5413 .   أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ الْعَبَّاسِ أَنَّهُ كَانَ رَدِيفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي عَجُوزٌ كَبِيرَةٌ إِنْ حَمَلْتُهَا لَمْ تَسْتَمْسِكْ وَإِنْ رَبَطْتُهَا خَشِيتُ أَنْ أَقْتُلَهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَأَيْتَ لَوْ كَانَ عَلَى أُمِّكَ دَيْنٌ أَكُنْتَ قَاضِيَهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَحُجَّ عَنْ أُمِّكَ

سنن نسائی:

کتاب: قضا اور قاضیوں کے آداب و مسائل کا بیان 

  (

باب: (راویوں کا ) اس حدیث میں ابو اسحاق پر اختلاف کر ذکر

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5413.   حضرت فضل بن عباس رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ وہ نبیٔ اکرم ﷺ کے پیچھے سواری پر سوار تھے کہ ایک آدمی نے آ کر کہا: اے اللہ کے رسول! میری والدہ بہت بوڑھی ہیں۔ اگر میں انہیں سواری پر سوار کر دوں تو بھی وہ نہیں بیٹھ سکیں گی اور اگر میں انہیں (پالان پر) باندھ دوں تو مجھے خطرہ ہے کہ وہ مرجائیں گی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تو بتا اگر تیری والدہ کے ذمے قرض ہوتا تو کیا تو اسے ادا کرتا؟ اس نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر اپنی ماں کی طرف سے حج بھی کر۔“