موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ (بَابٌ حُكْمُ الْحَاكِمِ بِعِلْمِهِ)
حکم : صحیح
5421 . أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ بَكَّارِ بْنِ رَاشِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو الزِّنَادِ مِمَّا حَدَّثَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجُ مِمَّا ذَكَرَ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ بِهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَقَالَ بَيْنَمَا امْرَأَتَانِ مَعَهُمَا ابْنَاهُمَا جَاءَ الذِّئْبُ فَذَهَبَ بِابْنِ إِحْدَاهُمَا فَقَالَتْ هَذِهِ لِصَاحِبَتِهَا إِنَّمَا ذَهَبَ بِابْنِكِ وَقَالَتْ الْأُخْرَى إِنَّمَا ذَهَبَ بِابْنِكِ فَتَحَاكَمَتَا إِلَى دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام فَقَضَى بِهِ لِلْكُبْرَى فَخَرَجَتَا إِلَى سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ فَأَخْبَرَتَاهُ فَقَالَ ائْتُونِي بِالسِّكِّينِ أَشُقُّهُ بَيْنَهُمَا فَقَالَتْ الصُّغْرَى لَا تَفْعَلْ يَرْحَمُكَ اللَّهُ هُوَ ابْنُهَا فَقَضَى بِهِ لِلصُّغْرَى قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَاللَّهِ مَا سَمِعْتُ بِالسِّكِّينِ قَطُّ إِلَّا يَوْمَئِذٍ مَا كُنَّا نَقُولُ إِلَّا الْمُدْيَةَ
سنن نسائی:
کتاب: قضا اور قاضیوں کے آداب و مسائل کا بیان
(باب: قاضی کا اپنے علم (اور ذہانت) سے فیصلہ کرنا
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
5421. حضرت ابو ہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ وسلم نے فرمایا: ”دو عورتیں تھیں۔ ان کے ساتھ ان کے دو بیٹے بھی تھے۔ بھیڑیا آیا اور ایک کے بیٹے کو اٹھا کر لے گیا۔ یہ (جس کا بچہ بھیڑیا اٹھا کر لےگیا) دوسری کو کہنے لگی: وہ تیرے بیٹے کو لے گیا ہے۔ دونوں حضرت داود ؑ کے پاس فیصلہ لے گئیں۔ آپ نے بڑی کے حق میں فیصلہ کر دیا ۔ وہ باہر نکلیں تو حضرت سلیمان بن داؤد ؑ ملے۔ انہوں نے ان سے پورا واقعہ بیان کیا۔ آپ نے فرمایا: میرے پاس چھری لاؤ۔ میں اسے کاٹ کر دونوں میں تقسیم کردوں۔ چھوٹی بولی: اللہ تعالیٰ آپ رحم کرے! ایسے نہ کریں۔ یہ اسی کا بیٹا ہے آپ نے وہ چھوٹی کو دے دیا۔“ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ نے فرمایا: میں نے سِكِّيْن کا لفظ اسی دن سنا ورنہ ہم چھری کو مُدْيَهُ کہتے تھے۔