1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ وُجُوبِ الحَجِّ وَفَضْلِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1513. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ الْفَضْلُ رَدِيفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَتْ امْرَأَةٌ مِنْ خَشْعَمَ فَجَعَلَ الْفَضْلُ يَنْظُرُ إِلَيْهَا وَتَنْظُرُ إِلَيْهِ وَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْرِفُ وَجْهَ الْفَضْلِ إِلَى الشِّقِّ الْآخَرِ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ فَرِيضَةَ اللَّهِ عَلَى عِبَادِهِ فِي الْحَجِّ أَدْرَكَتْ أَبِي شَيْخًا كَبِيرًا لَا يَثْبُتُ عَلَى الرَّاحِلَةِ أَفَأَحُجُّ عَنْهُ قَالَ نَعَمْ وَذَل...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حج کی فرضیت اور اس کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1513. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک دفعہ حضرت فضل بن عباس ؓ  رسول اللہ ﷺ کے پیچھے سواری پر بیٹھے ہوئے تھے۔ اتنے میں قبیلہ خثعم کی ایک عورت آئی تو حضرت فضل اس کی طرف دیکھنےلگے۔ تب نبی ﷺ نے فضل کا منہ دوسری طرف پھیردیا، چنانچہ اس عورت نے دریافت کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !اللہ تعالیٰ کا فریضہ حج جو اس کے بندوں پر عائد ہے، اس نے میرے بوڑھے باپ کو پالیا ہے مگر وہ سواری پر نہیں بیٹھ سکتا، تو کیا میں اس کی طرف سے حج کرسکتی ہوں؟آپ نے فرمایا: ’’ہاں!‘‘ یہ واقعہ حجۃ الوداع میں پیش آیا تھا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابُ حَجِّ المَرْأَةِ عَنِ الرَّجُلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1855. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ الْفَضْلُ رَدِيفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَتْ امْرَأَةٌ مِنْ خَثْعَمَ فَجَعَلَ الْفَضْلُ يَنْظُرُ إِلَيْهَا وَتَنْظُرُ إِلَيْهِ فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْرِفُ وَجْهَ الْفَضْلِ إِلَى الشِّقِّ الْآخَرِ فَقَالَتْ إِنَّ فَرِيضَةَ اللَّهِ أَدْرَكَتْ أَبِي شَيْخًا كَبِيرًا لَا يَثْبُتُ عَلَى الرَّاحِلَةِ أَفَأَحُجُّ عَنْهُ قَالَ نَعَمْ وَذَلِكَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ...

صحیح بخاری : کتاب: شکار کے بدلے کا بیان (باب : عورت کا مرد کی طرف سے حج کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

1855. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ حضرت فضل بن عباس  ؓ نبی ﷺ کے پیچھے سواری پر بیٹھے ہوئے تھے کہ قبیلہ خثعم کی ایک عورت آئی۔ حضرت فضل  ؓ اس کی طرف دیکھنے لگے اور وہ ان کی طرف دیکھنے لگی تو نبی ﷺ نے حضرت فضل ؓ کا چہرہ دوسری طرف پھیردیا۔ اس عورت نے عرض کیا کہ اللہ کی طرف سے فریضہ حج نے میرے باپ کوبایں حالت پایا۔ کہ وہ بہت بوڑھا ہو چکا ہے اور سواری پر نہیں ٹھہرسکتا۔ کیا میں اس کی طرف سے حج کروں؟آپ نے فرمایا: ’’ہاں‘‘ اور یہ حجۃ الوداع کا واقعہ ہے۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ حَمْلِ صَاحِبِ الدَّابَّةِ غَيْرَهُ بَيْنَ ي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5966. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ: - ذُكِرَ شَرُّ الثَّلاَثَةِ عِنْدَ - عِكْرِمَةَ، فَقَالَ: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: «أَتَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ حَمَلَ قُثَمَ بَيْنَ يَدَيْهِ، وَالفَضْلَ خَلْفَهُ، أَوْ قُثَمَ خَلْفَهُ، وَالفَضْلَ بَيْنَ يَدَيْهِ. فَأَيُّهُمْ شَرٌّ أَوْ أَيُّهُمْ خَيْرٌ؟»...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: جانور کے مالک کا دوسرے کو سواری پر اپنے آگے بٹھانا جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5966. حضرت ایوب سے روایت ہے کہ عکرمہ کے پاس ذکر کیا گیا کہ ایک سواری پر تین آدمیوں کا بیٹھنا بہت معیوب ہے تو انہوں نے کہا: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لائے جبکہ قثم کو آگے اور فضل کو اپنے پیچھے بٹھائے ہوئے تھے یا اس کے برعکس فضل کو آگے اور قثم کو پیچھے بٹھایا تھا۔ اب ان میں سے کون برا ہے اور کون اچھا ہے؟ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ إِرْدَافِ المَرْأَةِ خَلْفَ الرَّجُلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5968. حَدَّثَنَا الحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَبَّاحٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبَّادٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: أَقْبَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ خَيْبَرَ، وَإِنِّي لَرَدِيفُ أَبِي طَلْحَةَ وَهُوَ يَسِيرُ، وَبَعْضُ نِسَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَدِيفُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذْ عَثَرَتِ النَّاقَةُ، فَقُلْتُ: المَرْأَةَ، فَنَزَلْتُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّهَا أُمُّكُمْ» فَشَدَدْتُ الرَّحْلَ وَرَكِ...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: جانور پر عورت کا مرد کے پیچھے بیٹھنا جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5968. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ خیبر سے واپس آ رہے تھے۔ میں ابو طلحہ ؓ کی سواری پر ان کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا اور آپ اپنا سفر جاری رکھے ہوئے تھے۔ اور رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ آپ کی بیوی پیچھے بیٹھی ہوئی تھیں۔ اس دوران میں اونٹنی نے ٹھوکر کھائی۔ میں نے کہا عورت کی خبر گیری کرو، میں سواری سے اترا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”یہ تمہاری ماں ہیں۔“ چنانچہ میں نے کجاوہ مضبوط کر کے باندھا تو رسول اللہ ﷺ دوبارہ سوار ہو گئے۔ جب آپ مدینہ طیبہ کے قریب آئے اور اسے دیکھا تو فرمایا: ”ہم واپس آنے والے ہیں اللہ کی طرف رجوع کرنے...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى:{يَا أَيُّهَا الَّذِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6228. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ يَسَارٍ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: أَرْدَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الفَضْلَ بْنَ عَبَّاسٍ يَوْمَ النَّحْرِ خَلْفَهُ عَلَى عَجُزِ رَاحِلَتِهِ، وَكَانَ الفَضْلُ رَجُلًا وَضِيئًا، فَوَقَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلنَّاسِ يُفْتِيهِمْ، وَأَقْبَلَتِ امْرَأَةٌ مِنْ خَثْعَمَ وَضِيئَةٌ تَسْتَفْتِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَطَفِقَ الفَضْلُ يَنْظُرُ إِلَيْهَا، وَأَعْجَبَهُ حُسْنُهَا، فَالْتَفَتَ النَّبِيُّ صَلَّى...

صحیح بخاری : کتاب: اجازت لینے کے بیان میں (باب:اللہ تعالیٰ کا سورۂ نور میں یہ فرمانہ اے ایمان والو! تم اپنے ( خاص ) گھروں کے سوا دوسرے گھروں میں مت داخل ہو جب تک کہ اجازت نہ حاصل کرلو اور ان کے رہنے والوں کو سلام کرلو۔ تمہارے حق میں یہی بہتر ہے تاکہ تم خیال رکھو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

6228. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے حضرت فضل بن عباس ؓ کو قربانی کے دن اپنے پیچھے سواری کی پشت پر بٹھایا۔ حضرت فضل ؓ بہت خوبصورت نوجوان تھے۔ نبی ﷺ لوگوں کو مسائل کا جواب دینے کے لیے ٹھہرے ہوئے تھے کہ اس دوران میں قبیلہ خثعم کی ایک خوبرو عورت بھی رسول اللہ ﷺ سے کوئی مسئلہ پوچھنے آئی تو فضل بن عباس ؓ نے اسے دیکھنا شروع کر دیا کیونکہ اس کا حسن و جمال انہیں بہت پسند آرہا تھا نبی ﷺ نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو فضل بن عباس ؓ اسے دیکھ رہے تھے۔ آپ نے پیچھے کی طرف سے ہاتھ لے جا کر فضل ؓ کی ٹھوڑی پکڑی اور ان کا چہرہ اسے دیکھنے سے دوسری طرف کر دیا۔ اس عورت نے عرض کی: اللہ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ التَّسْلِيمِ فِي مَجْلِسٍ فِيهِ أَخْلاَطٌ مِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6254. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكِبَ حِمَارًا، عَلَيْهِ إِكَافٌ تَحْتَهُ قَطِيفَةٌ فَدَكِيَّةٌ، وَأَرْدَفَ وَرَاءَهُ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ، وَهُوَ يَعُودُ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ فِي بَنِي الحَارِثِ بْنِ الخَزْرَجِ، وَذَلِكَ قَبْلَ وَقْعَةِ بَدْرٍ، حَتَّى مَرَّ فِي مَجْلِسٍ فِيهِ أَخْلاَطٌ مِنَ المُسْلِمِينَ وَالمُشْرِكِينَ عَبَدَةِ الأَوْثَانِ وَاليَهُودِ، وَفِيهِمْ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَيٍّ ابْنُ سَلُولَ، وَفِي المَجْلِسِ عَبْدُ اللَّهِ ب...

صحیح بخاری : کتاب: اجازت لینے کے بیان میں (باب: ایسی مجلس والوں کو سلام کرنا جس میں مسلمان اور مشرک سب شامل ہوں )

مترجم: BukhariWriterName

6254. حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک گدھے پر سوار ہوئے جس پر پالان رکھا ہوا تھا اور نیچے فدک کی نبی ہوئی ایک مخملی چادر بچھی ہوئی تھی۔ آپ نے اپنے پیچھے حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کو بٹھایا تھا اور آپ بنو حارث بن خزرج میں حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کی بیمار پرسی کے لیے تشریف لے جا رہے تھے۔ اور یہ غزوہ بدر سے پہلے کا واقعہ ہے۔ آپ ایک ایسی مجلس کے پاس گزرے جس میں مسلمان بت پرست مشرک اور یہودی سب ہی شریک تھے۔ ان میں عبداللہ بن ابی ابن سلول بھی تھا۔ اس مجلس میں حضرت عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ بھی موجود تھے۔ جب مجلس پر سواری کا گرد غبار...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ بَيْعِ الْبَعِيرِ وَاسْتِثْنَاءِ رُكُوبِهِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1599.09. وحَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: لَمَّا أَتَى عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أَعْيَا بَعِيرِي، قَالَ: فَنَخَسَهُ، فَوَثَبَ، فَكُنْتُ بَعْدَ ذَلِكَ أَحْبِسُ خِطَامَهُ لِأَسْمَعَ حَدِيثَهُ، فَمَا أَقْدِرُ عَلَيْهِ، فَلَحِقَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «بِعْنِيهِ»، فَبِعْتُهُ مِنْهُ بِخَمْسِ أَوَاقٍ، قَالَ: قُلْتُ: عَلَى أَنَّ لِي ظَهْرَهُ إِلَى الْمَدِينَةِ، قَالَ: «وَلَكَ ظَهْرُهُ إِلَى الْمَدِينَةِ»، قَالَ: فَلَمَّا قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ أَتَيْتُهُ بِهِ، فَزَادَنِي وُقِيَّ...

صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: اونٹ فروخت کرنا اور (ایک خاص مقام تک)اس پر سوار ی کرمنے کو مستثنی ٰ کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

1599.09. ابوزبیر نے حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: جب نبی ﷺ میرے پاس آئے اور میرا اونٹ تھک چکا تھا تو آپﷺ نے اسے کچوکا لگایا، وہ اچھل پڑا۔ اس کے بعد میں اس کی لگام کھینچتا تاکہ آپ کی بات سنوں لیکن میں اس پر قابو نہ پا رہا تھا، نبی ﷺ مجھے ملے تو فرمایا: ’’یہ مجھے بیچ دو۔‘‘ میں نے وہ (اونٹ) آپﷺ کو پانچ اوقیہ (چاندی جو ایک اوقیہ سونے کے برابر تھی) کے عوض فروخت کر دیا۔ میں نے کہا: اس شرط پر کہ مدینہ تک اس کی پیٹھ (پر سواری) میرے لیے ہو گی۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’مدینہ تک اس کی پیٹھ (پر سواری) تمہاری ہو گی۔‘&lsquo...