تشریح:
(1) اس روایت سے معلوم ہوا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ معمولی سی نشے والی چیز کو بھی جائز نہیں سمجھتی تھیں۔ صبح کی نبیذ میں شام تک اور شام کی نبیذ میں صبح تک نشہ پیدا نہیں ہوتا مگر انھوں نے پھر بھی احتیاطاً تنبیہ فرما دی کہ نشہ نہیں ہونا چاہیے اس لیے ان سے مروی سابقہ مجہول روایت کسی صورت درست نہیں۔
(2) ”خواہ روٹی ہو“ یہ فرضی بات ہے ورنہ روٹی پانی میں نشہ ممکن ہی نہیں۔ مبالغہ مقصود ہے۔ مبالغے میں یہ انداز مستعمل ہے۔