تشریح:
یہ وہی طلاء ہے جس کا ذکر پیچھے ہو چکا ہے۔ مقصود یہ ہے کہ جب انگوروں کا جوس آگ پر پکانے سے اتنا خشک ہوجائے تو اس میں نشہ اور بو کا امکان نہیں رہتا۔ اس کو ان لفظوں سے بیان کیا گیا ہے کہ ”ایک تہائی نے اس کا نشہ ختم کردیا اور دوسری تہائی نے اس کی بو ختم کردی“ مگر ظاہر الفاظ مراد نہیں۔ والله أعلم۔