تشریح:
حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر برتن میں کتا منہ ڈال دے تو برتن اور مشروب دونوں پلید ہو جائیں گے۔ مشروب کو گرا دیا جائے اور برتن سات دفعہ دھویا جائے۔ جب برتن پلید ہوگا تو مشروب بدرجۂ اولیٰ پلید ہو گا کیونکہ کتے کی زبان تو مشروب کو لگتی ہے۔ بہرحال حدیث میں بھی اس کی صراحت موجود ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: [فلیرقه] ’’چاہیے کہ اسے انڈیل دے۔‘‘(صحیح مسلم، الطھارۃ۔ حدیث: ۲۷۹) نیز یہ حدیث آگے بھی آ رہی ہے۔ احناف سات دفعہ کی بجائے تین دفعہ دھونا ضروری سمجھتے ہیں، مگر یہ صریح نص کے خلاف ہے۔ جس طرح شریعت نے بعض چیزوں کی طہارت میں تخفیف رکھی ہے، اسی طرح بعض چیزوں کی طہارت میں تشدید بھی رکھی ہے، اس لیے دونوں کو تسلیم کرنا یکساں ضروری ہے۔