قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ اتِّخَاذِ الْقُبُورِ مَسَاجِدَ)

حکم : صحیح 

704. أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ وَأُمَّ سَلَمَةَ ذَكَرَتَا كَنِيسَةً رَأَتَاهَا بِالْحَبَشَةِ فِيهَا تَصَاوِيرُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أُولَئِكَ إِذَا كَانَ فِيهِمْ الرَّجُلُ الصَّالِحُ فَمَاتَ بَنَوْا عَلَى قَبْرِهِ مَسْجِدًا وَصَوَّرُوا تِيكِ الصُّوَرَ أُولَئِكَ شِرَارُ الْخَلْقِ عِنْدَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ

مترجم:

704.

حضرت عائشہ ؓ سے منقول ہے کہ ام حبیبہ اور ام سلمہ ؓ نے ایک گرجے کا ذکر کیا جسے انھوں نے حبشہ میں (ہجرت حبشہ کے دور میں) دیکھا تھا۔ اس میں تصویریں تھیں تو اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ”ان (عیسائیوں) کی یہ عادت تھی کہ جب ان میں کوئی نیک آدمی فوت ہو جاتا تو اس کی قبر پر مسجد بنا دیتے اور اس میں یہ تصویریں بنا دیتے۔ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے نزدیک یہ تمام مخلوق میں سے بدترین ہوں گے۔“